بارکھان سانحہ: سول سوسائٹی کا کراچی میں علامتی دھرنا

جمعرات 23 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خواتین پر تشدد اور قتل کے خلاف جوائنٹ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے زیر اہتمام کراچی پریس کلب کے باہر سول سوسائٹی سے وابستہ شہریوں نے پر امن احتجاج کے دوران علامتی دھرنا دیا اور ظلم کے خلاف نعرے لگائے۔

احتجاج میں تحریک نسواں، عورت مارچ اور سول سوسائٹی کےا رکان کے ہمراہ خواجہ سرا بھی اس موقع پر سراپا احتجاج رہے۔مظاہرین نے معاشرتی انصاف کے حق میں پلے کارڈ بھی اٹھائے ہوئے تھے۔

مظاہرین سے اپنے مختصر خطاب میں تحریک نسواں کی روح رواں شیما کرمانی نے بلوچستان کے ضلع بارکھان میں خاتون سمیت تین افراد کے بہیمانہ قتل کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاست تشدد کے ان واقعات کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے۔

مظاہرے میں شریک ٹرانسجینڈرز کا موقف تھا کہ معاشرے میں خواتین، بچیاں، لڑکے اور ٹرانس کوئی بھی محفوظ نہیں۔ جنسی استحصال سمیت خواتین کا معاشی قتل بھی ہو رہا ہے۔ ٹرانسجینڈرز کے خلاف نفرت انگیز مہم بند ہونی چاہیے۔

عورت مارچ سے وابستہ ارکان کا مطالبہ تھا کہ قبائلی رسم و رواج سے متاثرہ علاقوں میں نجی جیلوں کا خاتمہ کیا جائے۔ معاشرے میں عورتوں سمیت تمام کمزور طبقات پر روا ظلم کی تمام صورتوں کا خاتمہ کیا جائے۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ