افغانستان کے بلے باز ابراہیم زدران نے گزشتہ روز پاکستان سے جیت کے بعد مین آف دی میچ کا ایوارڈ وصول کرتے ہوئے اپنی جیت کو غیر قانونی مقیم افغانوں کے نام کیا تھا۔
ابراہیم زدران کے اس عمل پر شدید رد عمل دیکھنے میں آیا۔ اب افغان نژاد پاکستانی اداکارہ و ماڈل نجیبہ فیض نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے افغان کھلاڑی پر تنقید کی ہے۔
نجیبہ فیض کا کہنا تھا کہ افغان کرکٹر نے اپنی ٹیم کی جیت اور ایوارڈ پاکستان سے واپس جانے والے مہاجرین کے نام کر دیا۔ اب بھی لاکھوں رجسٹرڈ افغان ہیں، جو اس مہم کے بعد پاکستان میں رہ رہے ہوں گے۔
Afghan cricketer dedicated his team’s victory and award to those refugees going back from Pakistan. There are still millions of registered Afghans, who will be living in Pakistan after this drive. This is no rocket science to understand that every country has rules for their own… https://t.co/aHdLKKxszm
— Najiba Faiz (@NajibaFaiz5) October 23, 2023
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ سمجھنا کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے کہ ہر ملک کے اپنے اور غیر ملکی شہریوں کے لیے قوانین ہوتے ہیں، پاکستان معاشی اور سلامتی کی خراب صورتحال سے دوچار ہے، وہ ہمارے نہیں اپنے مفادات کا خیال رکھے گا۔
اداکارہ نے کہا کہ اگر آپ نے اس کھیل کی جیت کو سیاسی کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو براہ کرم اسے ان تمام پناہ گزینوں کے لیے وقف کریں جنہیں ایران، ترکی، امریکا، کینیڈا اور یورپ سے ملک بدر کیا جا رہا ہے۔
ایک صارف نے افغان کرکٹر کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کو برا بھلا کہتے ہیں لیکن یہاں سے جانا بھی نہیں چاہتے، آخر یہ لوگ چاہتے کیا ہیں۔
They say bad things about Pakistan but don't want to go from here..
What they exactly want?— Adeel Shah (@adeelhaider018) October 24, 2023
ماجد گل اداکارہ نجیبہ فیض کی تعریف کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ غیر جانبدار آواز سن کر اچھا لگا، وہ تمام لوگ جو پاکستان پر تنقید کر رہے ہیں وہ یہ اعدادو شمار دیکھیں کہ پاکستان میں اور باقی دنیا میں کتنے قانونی اور غیر قانونی افغان مہاجرین مقیم ہیں۔
https://twitter.com/Majid_gul1/status/1716672885513932971?s=20
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان سے جیت کے بعد افغان بلے باز ابراہیم زدران کا کہنا تھا کہ میں یہ ایوارڈ ان لوگوں کے نام کرنا چاہتا ہوں جو غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم تھے اور اب انہیں واپس افغانستان بھیجا جا رہا ہے۔