پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ جیل بھرو تحریک احتجاج کا پرامن طریقہ ہے لیکن پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے، شاہ محمود قریشی کو اٹک جیل بھیج دیا گیا ہے۔
عمران خان کا اپنے ویڈیو لنک خطاب میں کہنا تھا عوام سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار ہے، ایسے ہی حالات میں سری لنکن عوام نے وزیراعظم کے گھر کو جلا دیا تھا۔
کیسے ہو سکتا ہے کہ الیکشن 90 روز سے آگے جائے
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا نگران حکومتوں کا کام صرف صاف شفاف الیکشن کرانا ہوتا ہے لیکن کبھی ایسی جانبدار نگران حکومتیں نہیں دیکھیں، یہ 90 دن کے بعد کیسے ٹھہر سکتے ہیں؟ اگر 90 روز میں الیکشن نہ ہوئے تو قوم تباہی کے راستے پر جائے گی، آئین کا آرٹیکل 224 پڑھ لیں، کیسے ہو سکتا ہے کہ الیکشن 90 روز سے آگے جائے۔
عمران خان کا کہنا تھا جتنی دیر یہ اوپر بیٹھے رہیں گے ملک مزید دلدل میں دھنستا جائے گا، ملک میں سیاسی استحکام آئے گا تو معاشی استحکام آئے گا اور سیاسی استحکام کا واحد حل صاف اور شفاف انتخابات ہیں۔
گھروں میں لڑائیاں ہو رہی ہیں
عمران خان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی وجہ سے آج گھروں میں لڑائیاں ہو رہی ہیں، آپ کہہ رہے ہیں مزید مہنگائی آنے والی ہے، پاکستان کے حالات ایسے بن گئے ہیں کہ عوام سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار بیٹھی ہے، ایسے ہی حالات میں سری لنکن عوام نے باہر نکل کر وزیراعظم کے گھر کو جلا دیا تھا، اگر ہم پُر امن راستہ اختیار نہ کریں تو قوم اس طرف جائے گی جس سے ملک میں بہت تباہی ہو گی۔
سب سے بڑے ڈاکو
ان کا کہنا تھا کوشش کی جا رہی ہے کہ کسی طرح عمران خان کو نااہل کروا دیا جائے، جو خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں وہ عدلیہ پر دباؤ ڈالتے ہیں، سب سے بڑے ڈاکو شہباز شریف، ان کا بھائی نواز شریف اور آصف زرداری ہیں، ان سب کا پیسہ ملک سے باہر پڑا ہے، انہیں پاکستانی عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔
ہمارے ایم پی ایز پر دباؤ ڈالا گیا
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا خود کو نیوٹرلز کہنے والوں نے کہا آپ ن لیگ کی سی ایم شپ لے لیں، ہمارے ایم پی ایز پر دباؤ ڈالا گیا، پرویز الٰہی اور ان کے بیٹے مونس الٰہی کو داد دیتا ہوں کہ ہر قسم کی صورت حال میں وہ ڈٹ کر کھڑے رہے، ہم نے پرویز الٰہی کو اعزاز دیا کہ دباؤ کے باوجود انہوں نے پارٹی کو ضم کیا۔