سرکاری وسائل پر ریاست مخالف پراپیگنڈا، پی ٹی آئی کا ایک اور اسکینڈل سامنے آگیا

بدھ 25 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے عہد اقتدار میں سرکاری سوشل میڈیا ٹیمز کے ذریعے ریاست مخالف پراپیگنڈا کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ جس کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے سرکاری وسائل کے بل بوتے پر پی ٹی آئی قیادت کی جعلی تشہیر اور ریاستی اداروں کے خلاف جھوٹا پراپیگنڈا کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا جعلی امیج گھڑنے کا منصوبہ بے نقاب ہوگیا۔ سرکاری وسائل کے بل بوتے پہ پی ٹی آئی قیادت کی جعلی تشہیر اور ریاستی اداروں کے خلاف جھوٹا پراپیگنڈا کیا گیا اور  مخالفین کی کردار کشی اور ہرزہ سرائی کے لیے سوشل میڈیا ٹیموں کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔

یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ سرکاری منصوبوں کی تشہیر کے بجائے زہریلا پراپیگنڈا کیا جاتا رہا۔ سرکاری وسائل غیر قانونی سیاسی تشیہری مہم کے لیے استعمال ہوتے رہے۔ پی ٹی آئی دور کا ایک بڑا اسکینڈل بے نقاب ہوا ہے جس میں  سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی) کی آڑ میں سوشل میڈیا ٹیموں کو پی ٹی آئی کے مذموم بیانیے کو پھیلانے کا ٹاسک دیا گیا۔

جعلی سوشل میڈیا ٹیموں کو شخصیت پرستی اور جھوٹ کے پرچار کے لیے استعمال کیا گیا۔ ان اکاؤنٹس کو پی ٹی آئی کے سیاسی مقاصد کو آگے بڑھانے، پروپیگنڈا مہم، ڈس انفارمیشن، سازشی بیانیہ سازی اور عوامی جذبات کو بھڑکانے کے لیے استعمال کیا گیا۔

سرکاری پیسوں سے ریاست مخالف بیانیہ پھیلانے کی پی ٹی آئی کی مکروہ حرکت بے نقاب ہوگئی جس سے معاشرے میں نفرت انگیز بیانیے سے عدم استحکام کو فروغ دیا گیا۔ پراپیگنڈا اکاؤنٹس کے فالورز سرکاری وسائل سے بڑھائے گئے لیکن اختتام پر یہ اکاؤنٹ پی ٹی آئی کے سیاسی کارکنان استعمال کرتے رہے۔

 مجموعی طور پر اس  پروجیکٹ کی لاگت 870 ملین رکھی گئی تھی۔ مزید تحقیق میں پی ٹی آئی کے مبینہ طور پر بدنیتی پر مبنی ایجنڈے کا انکشاف ہوا جس میں سوشل میڈیا ٹیمز کو پی ٹی آئی نے غیر قانونی طور پر سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔

 ان ملازمین کی تنخواہ 25ہزار سے 40 ہزار روپے تھی اور سرکاری فنڈز سے ان سوشل میڈیا ٹیموں پر کروڑوں روپے خرچ کیے گئے۔ پی ٹی آئی کے اس ریاست مخالف پروپیگنڈے میں شامل 800 پہلے سے موجود اکاؤنٹس  کی جب تحقیق کی گئی تو چشم کشا حقائق سامنے آئے۔

ان ملازمین میں سے 72.5 فیصد اکاؤنٹس کا 2021 سے پہلے پی ٹی آئی کی طرف کوئی سیاسی جھکاؤ  ہی نہیں تھا۔ جون 2022 کے بعد 86 فیصد اکاؤنٹس نے اپنا سیاسی جھکاؤ تبدیل کر لیا اور اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پی ٹی آئی کا بیانیہ پوسٹ کرنا شروع کر دیا۔

ان اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پی ٹی آئی کا کبھی کوئی نظریہ تھا ہی نہیں، یہ ایک سوچی سمجھی سازش تھی جو کہ ریاست پاکستان کے خزانے سے پیسے دے کر  کروائی جا رہی تھی۔ غریبوں کی خون پسینے کی کمائی سے دیے گئے ٹیکس کا پیسہ جو پی ٹی آئی  کی حکومت نے اپنے پروپیگنڈے کے لیے جھونک دیا۔ جعلی سوشل میڈیا ٹیموں کی بھرتی کا عمل غیر قانونی اور فراڈ پر مبنی تھا۔

عوام کے پیسوں پر ریاست مخالف مواد پھیلایا گیا، ان اکاؤنٹس نے 9 مئی واقعات میں پی ٹی آئی کے کارکنان  اور عوام کو اشتعال دلانے، تشدد  پر بھڑکانے اور ممکنہ طور پر فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کے لیے اکسایا اور عوام اور اداروں میں نفرت پھیلا کر دراڑیں ڈالنے کی کوششیں کیں۔

اداروں کو بدنام کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کیا گیا، فردوس عاشق اعوان

ترجمان استحکام پاکستان پارٹی فردوس عاشق اعوان نے پی ٹی آئی سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیز اور ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کے لیے نوجوانوں کے سوشل میڈیا کا استعمال کیا گیا، ٹرینڈ سیٹ کرکے ٹاپ ٹرینڈ پررہنا چیئرمین پی ٹی آئی کا پسندیدہ مشغلہ تھا۔

فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس سے خطاب میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کو بدنام کرنے کے لیے نوجوانوں کے سوشل میڈیا کا استعمال کیا گیا جس سے ہمارا وقار دنیا بھر میں مجروح ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ایک شخص کی بت پرستی، اس کے بیانیے کو پروموٹ کرنے کے لیے فنڈز رکھے گئے۔ قوم کاپیسہ بے دریغ طریقے سے استعمال کیا گیا اور ظاہرکیا گیا کہ یہ مفاد عامہ کی ترقی کے لیے رکھا گیا بجٹ ہے۔ قوم اپنے ہی اداروں کے خلاف چڑھ دوڑی اورجب تحقیقات ہوئیں تو پتا چلا یہ پبلک فنڈ تھا۔

فردوس عاشق اعوان کے مطابق ظاہر کیا گیا کہ یہ مفاد عامہ کی ترقی کے لیے رکھا گیا بجٹ ہے، 30 سے40 افراد کو بھرتی کیا گیا، 800 اکاؤنٹ کھولے گئے جن سے ریاست اور عوام میں دراڑ ڈالنے کی پلاننگ کی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp