اسلام آباد ہائیکورٹ میں مدثر نارو سمیت دیگر لاپتہ افراد کے 19 کیسز بغیر کارروائی آگے بڑھے اور 2 نومبر تک ملتوی ہوگئے۔ تمام کیسز کی سماعت چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن پر مبنی اسپیشل بنچ نے کرنا تھی۔
لاپتہ افراد کے کیس پرعدالتی عملہ کی جانب سے سماعت بغیر کارروائی 2 نومبر تک ملتوی کر دی گئی، جبکہ لاپتہ افراد کے لواحقین مختلف علاقوں سے اسلام آباد ہائیکورٹ سماعت کے لیے آئے تھے۔
مزید پڑھیں
مدثر نارو کا کم سن بیٹا سچل بھی دادی کے ہمراہ ہائیکورٹ پیش ہوا تھا۔ تاہم لواحقین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صبح سے انتظار کر رہے تھے ابھی اچانک کیس ملتوی ہوگیا۔
لواحقین نے کہا کہ نواز شریف جو اشتہاری مجرم تھے، ان کے واپس پہنچتے ہی ان کو پروٹوکول دیا گیا لیکن ہماری کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ اعلٰی حکام نوٹس لیں اور لاپتہ افراد کیس کو جلد نمٹایا جائے۔
آمنہ مسعود جنجوعہ نے کہا کہ ہماری درخواست ہے یہاں سے فیصلہ کیا جائے تاکہ ہم سپریم کورٹ جا سکیں۔
واضح رہے عدالتی عملے نے بغیر کارروائی کے سماعت کو 2 نومبر تک ملتوی کر دیا۔