رہائی پانے والی معمر اسرائیلی خاتون حماس کے اعلیٰ کردار کی معترف

بدھ 25 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے رہا کی گئی 2 معمر اسرائیلی خواتین میں سے ایک نے حماس کے اعلیٰ کردار کی تعریف کی ہے۔

رہائی ہونے والی خاتون نے کہاکہ جب ہم غزہ پہنچے تو اغوا کرنے والوں نے ہمیں سب سے پہلے بتایا کہ وہ قرآن پر یقین رکھتے ہیں اور وہ ہمیں کوئی نقصان نہیں پہنچائیں گے۔

خاتون کے مطابق حماس کے نمائندوں نے کہا کہ وہ ان ساتھ وہی سلوک کریں گے جیسا کہ وہ اپنے اردگرد کے لوگوں سے کرتے ہیں۔ ’ہم سخت حفاظت میں تھے۔ ایک ڈاکٹر بھی آیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ ہمارے پاس ہمیشہ وہ دوائیں موجود رہیں جو ہم لیتے ہیں۔ وہ صحت کے پہلو میں بہت دلچسپی رکھتے تھے، ہر 2 یا 3 روز بعد ایک اتاشی آتا تھا، یہ جاننے کے لیے کہ ہمارے ساتھ کیا سلوک ہو رہا ہے‘۔

رہا ہونے والی اسرائیلی خاتون کا کہنا ہے کہ جن لوگوں نے ہمیں اغوا کیا وہ بہت مہربان تھے اور اس بات کو یقینی بناتے تھے کہ ہم اچھا کھانا کھائیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ ہمیں ضرورت کی ہر چیز مہیا کی جاتی تھی اور ہر ان کا ہر کام منصوبہ بندی کے تحت ہوتا تھا۔

حماس نے ایک ویڈیو بھی اپ لوڈ کی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دونوں یرغمالی بزرگ خواتین کرسیوں پر بیٹھی ہیں، انہیں چائے اور بسکٹ پیش کیے جاتے ہیں۔ اس کے بعد حماس کے جنگجو دونوں خواتین کو نہایت احترام سے ریڈ کراس کی ایک گاڑی کی طرف لے کر جاتے ہیں۔ خواتین گاڑی کی طرف بڑھتی ہیں لیکن پھر ایک لمحہ کے لیے پلٹتی ہیں اور حماس کے جنگجوؤں سے ہاتھ ملاتی ہیں۔

واضح رہے کہ حماس نے اسرائیل کی 2 معمر خواتین کو رہا کیا تھا، اس سے قبل امریکا کی ماں بیٹی کو بھی رہا کیا جا چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp