سینیئر سیاستدان جہانگیر ترین کی نئی سیاسی جماعت استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ ن کے درمیان آئندہ عام انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی قیادت نے استحکام پاکستان پارٹی کی جانب سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے متعلق کیے گئے مطالبات پر عدم دلچسپی کا اظہار کر دیا ہے۔
وی نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ استحکام پاکستان پارٹی نے آئندہ عام انتخابات میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی 25 سے 30 نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا تاہم مسلم لیگ ن کی قیادت نے جہانگیر ترین گروپ کو مثبت جواب نہیں دیا۔
مزید پڑھیں
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نے جہانگیر ترین کو 5 نشستوں پر استحکام پاکستان پارٹی کے امیدواروں کے مقابلے میں اپنے امیدوار کھڑے نہ کرنے کی حد تک سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی یقین دہانی کروائی ہے۔
دوسری جانب ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے استحکام پاکستان پارٹی کو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملے پر مثبت جواب نہ ملنے پر قیادت میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ آئندہ آنے والے دنوں میں استحکام پاکستان پارٹی ایک نئے سیاسی بیانیہ کے ساتھ منظر عام پر آسکتی ہے۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی 4 سال بعد لاہور آمد کے موقع پر استحکام پاکستان پارٹی کے سینیئر رہنما عون چوہدری نوازشریف کا استقبال کرنے ایئرپورٹ پہنچے تھے جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما علی زیدی نے تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ عون چوہدری نے ایک سزا یافتہ مفرور کا استقبال کیا، پھر دنیا نے دیکھا کہ جہانگیر ترین کا ہیلی کاپٹر بھی جلسہ گاہ تک پہنچنے کے لیے استعمال ہوا۔ ان کا کہناتھا کہ میری رائے میں آئی پی پی کا ن لیگ کی بی ٹیم بننا ہمیشہ سے مقدر تھا۔
اطلاعات کے مطابق نوازشریف کی لاہور ایئرپورٹ سے جلسہ گاہ تک آمد بھی جہانگیر ترین کے ہیلی کاپٹر میں ہوئی تھی تاہم استحکام پاکستان پارٹی کے ترجمان فیاض الحسن چوہان نے اس حوالے سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف نے جہانگیر ترین کا ہیلی کاپٹر استعمال نہیں کیا۔