لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے راہنما شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی کو والد سے ملاقات کے لیے دلچسپ مشورہ دے دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شہرام سرور چوہدری نے پی ٹی آئی کے جیل بھرو تحریک میں رضاکارانہ گرفتاریاں دینے والے رہنماؤں کی بازیابی اور رہائی کیلئے دائر درخواستوں سماعت کی۔
جسٹس شہرام سرور نے زین قریشی کی جانب سے شاہ محمود قریشی کی بازیابی کے لیے دی گئی درخوست پر سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا زین قریشی کو مشورہ دیا کہ جہاں دفعہ 144 ہے وہاں چلے جائیں آپ کو پکڑ کر لے جائیں گے والد سے ملاقات بھی کر لیں گے۔
لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے سوال کیا آپ لوگ کیوں گرفتار ہوئے ہیں۔ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے جیل بھرو تحریک کا سلسلہ جاری ہے جس میں 100 سے زائد رہنماؤں اور کارکنوں نے رضاکارانہ گرفتاریاں دی ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پولیس تو اپ کو گرفتار نہیں کر رہی آپ خود ہی گرفتاریاں دے رہے ہیں اب گرفتار کر لیا تو کیا جلدی ہے،اب عدالتوں پر بوجھ ڈالنے آگئے ہو۔
شاہ محمود کے صاحبزادے ذین قریشی نے کہا والد سے ملنے نہیں دے رہے جس پر جسٹس شہرام سرور نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا جہاں دفعہ 144 ہے وہاں چلے جائیں آپ کو پکڑ کر لے جائیں گے والد سے ملاقات بھی کر لیں گے۔
لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی بازیابی کیلئے دائر درخواستوں پر سرکاری وکیل کو 27 فروری کو طلب کر لیا۔