حماس کے ساتھ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے ممکنہ معاہدے کے باوجود اسرائیل غزہ میں زمینی حملہ کرے گا۔
اسرائیل کی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کی رپورٹ کے مطابق حماس کی جانب سے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے اسرائیل کا قطر کی ثالثی میں حماس کے ساتھ معاہدہ طے پانے کا امکان ہے تاہم ممکنہ معاہدہ ہونے کے باوجود اسرائیل غزہ میں زمینی حملہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
دوسری طرف حماس کے رہنما قطر کی ثالثی میں اسرائیل سے قیدیوں کے تبادلے کے ممکنہ معاہدے میں محتاط نظر آ رہے ہیں، اگر ممکنہ معاہدہ ہو جاتا ہے تو حماس چند ایک قیدیوں کو رہا کرے گی تاکہ اسرائیل کی اگلی حکمت عملی کا پتہ لگایا جا سکے۔
اسرائیل بھی ممکنہ معاہدے کے باوجود غزہ پر زمینی حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے، اس لیے کہ حماس کی قیادت زیر زمین موجود ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور امریکی صدرجو بائیڈن نے بدھ کے روز ٹیلی فون پر رابطہ کیا، دونوں رہنماؤں نے غزہ میں اسرائیل کے زمینی حملے کے لیے مناسب وقت کے حوالے سے بات چیت کی۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو غزہ پر زمینی حملے کے آغاز میں تھوڑی تاخیر کرنا چاہتے ہیں تاکہ اسرائیلی فوج غزہ میں بہتر حکمت عملی کے ساتھ حماس کا مقابلہ کر سکے۔
دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن بھی اسرائیل کے غزہ میں زمینی حملے میں جلدی کرنے کے بارے میں محتاط ہیں، ان کا مقصد اسرائیلی فوج کو اضافی وقت اور مدد فراہم کرنا ہے۔
یہ بھی پتہ چلا ہے کہ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون مبینہ طور پر شام، اردن، عراق، کویت، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں تعینات امریکی فوجیوں کو ممکنہ میزائل اور راکٹ حملوں سے بچانے کے لیے فضائی دفاعی نظام کی تنصیب کے لیے تیزی سے کام کر رہا ہے۔