خیبر پختونخوا میں سی این جی اسٹیشن کے مالکان سی این جی ٹیرف میں اضافے کے خلاف گیس اسٹیشن بند کرکے سراپا احتجاج ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ غریب طبقے کے ساتھ زیادتی ہے کیونکہ نئی قیمتوں کے بعد سی این جی پر گاڑی چلانا مہنگا پڑے گا۔ یہی وجہ ہے کہ صوبے بھر میں تمام سی این جی اسٹیشنز احتجاجاً بند ہیں اور سی این جی ایسوی ایشن نے جی ٹی روڈ پر احتجاجی مظاہرہ شروع کردیا ہے۔
گیس ٹیرف میں کنتا اضافہ ہو رہا ہے؟
پاکستان سی این جی ایسویسی ایشن کے پی کے صدر فضل مقیم خان نے وی نیوز کو بتایا کہ حکومت گیس ٹیرف میں اضافہ کر رہی ہے جس کی باقاعدہ ای سی سی نے منظوری دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ای سی سی نے گیس ٹیرف 1805 سے بڑھا کر 4400 کرنے کی منظوری دی ہے جو بہت بڑا اضافہ ہے اور اس سے سی این جی کے کاروبار پر منفی اثر پڑے گا۔ لیکن ساتھ ہی غریب اور کم آمدنی والے افراد متاثر ہوں گے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں سیکڑوں کی تعداد میں سی این جی اسٹیشنز ہیں، ٹیکسی اور چھوٹی گاڑیوں کے مالکان سی این جی استعمال کرتے ہیں جو پیڑول کی نسبت کم خرچ ہے۔ اب ٹیرف میں اضافے سے سی این جی قیمتوں میں دوگنا اضافہ ہوگا۔ جس کی وجہ سے یہ ہی لوگ متاثر ہوں گے۔
ٹیرف میں اضافے قیمتوں میں کتنا اضافہ ہو گا
مقیم خان نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں سی این جی کی قیمت کلو کے حساب سے مقرر ہے اور ایک کلو کی قیمت 234 روپے اور کچھ پیسہ ہے۔ اس وقت ٹیرف ریٹ 1805 روپے ہے اب جبکہ حکومت ٹیرف 4400 کرر ہی ہے تو اس کا اثر براہ راست عوام پر پڑے گا۔ انہوں بتایا کہ ٹیرف میں اضافے کے بعد سی این جی کی قیمت 234 سے بڑھ کر 440 تک جائے گی۔ 100 فیصد اضافہ ہو گا جس کے بعد سی این جی اور پیڑول میں کوئی فرق نہیں رہے گا۔
فضل مقیم نے مزید بتایا کہ خیبر پختوا صوبہ گیس پیدا کرتا ہے اور ٹیرف میں بڑے پیمانے پر اضافہ غریب طریقے کے ساتھ نا انصافی ہے۔ اس اضافے پر کاروبار پر بھی اثر پڑے گا لیکن زیادہ اثرغریب طبقے پر پڑے گا۔ ٹیکسی اور رکشے کے کرایوں میں اضافہ ہوگا۔
نئی قیمتوں کے بعد کیا سی این جی اور پیڑول کا ریٹ برابر ہوگا؟
زاہد امداد اللہ خان روزانہ چارسدہ سے اپنی گاڑی میں پشاور آتے اور واپسی کرتے ہیں۔ انہوں نے گیس ٹیرف میں اضافے پر افسوس کا اظہار کیا اور بتایا کہ اب گاڑی چلانا مشکل ہو گیا ہے۔ سی این جی میں گاڑی چلانا پیٹرول کی نسبت سستا ہے اور تقربیا 50 فیصد بچت ہوتی ہے۔ اگر میں ایک ہزار روپے کی سی این جی میں آنا جانا کرتا ہوں تو پیٹرول میں مجھے 1900 سے 2 ہزار کا خرچہ آتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب ٹیرف میں اضافے سے گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔ سی این جی اسٹیز کے مطابق ٹیرف میں اضافے کے بعد قیمت میں دوگنا اضافہ ہوگا۔ جس سے سی این جی استعمال کرنے والے ہی متاثر ہوں گے۔ مجھے لگتا ہے نئی قیمتوں کے بعد سی این جی میں گاڑی چلانا خسارہ ہے اور اسے پیٹرول میں ہی چلانا فائدہ مند ہو گا۔
زاہد کے مطابق گیس سے وقتی طور پر فائدہ ضرور ہوتا ہے لیکن گاڑی میں کام زیادہ نکلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی قیمتوں کے بعد فائدے کا فرق بمشکل 20 فیصد رہے گا۔ گیس میں گاڑی چلاتے ہیں تو ہر ماہ مینٹیننس زیادہ کرنی پڑتی ہے اور ہر ماہ ٹیوننگ بھی ضروری ہوتی ہے، جبکہ گاڑی اور کام بھی نکال لیتی ہے۔ اس طرح اگر دیکھا جائے تو مجموعی طور پر سی این جی اور پیٹرول تقربیاً برابر ہیں۔
تیمور خان گاڑی سی این جی میں چلاتے ہیں، ان کے بقول سی این جی پیٹرول کی نسبت فائدہ دیتی ہے اور خرچہ کم ہے۔ ہماری سی این جی استعمال کرنے کی ایک مجبوری یہ بھی ہے کہ گاڑیاں پرانی ہیں جو سی این جی کی نسبت پیٹرول زیادہ خرچ کرتی ہیں۔
تیمور نے مزید بتایا کہ موجودہ ریٹ میں سی این جی انہیں 50 فیصد بچت کرکے دیتی ہے جبکہ نئی قیمتوں کے بعد اس میں کمی آئے گی۔
سی این جی اسٹیشنز بندش سے تکلیف
خیبر پختونخوا میں سی این جی اسٹیشنز بند ہیں جس کے باعث لوگوں کو تکلیف کا سامنا ہے۔ سی این جی اسٹیشنز پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہیں لیکن مالکان سی این جی نہیں دے رہے۔ حاجی کیمپ میں ایک ڈرائیور نے بتایا کہ ان کی گاڑی میں پیٹرول سسٹم ہی خراب ہے، صرف سی این جی پر گاڑی چلتی ہے۔ جبکہ سی این جی نہ ہونے سے ان کا کام خراب ہو چکا ہے۔ مزید بتایا ٹیکسی گاڑیاں سی این جی ہی استعمال کرتی ہیں اور بندش سے انہیں سخت تکلیف کا سامنا ہے۔