فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ غزہ میں مکمل جنگ بندی ہونے تک اسرائیل کے یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جا سکتا۔
روسی اخبار کومرسنٹ کے مطابق حماس کے وفد نے روس کا دورہ کیا ہے، اس دورے کے موقع پر حماس کے وفد کے ایک رکن نے کہا ہے کہ اسرائیل پر 7 اکتوبر کے حملوں کے دوران یرغمال بنائے گئے افراد کو اس وقت تک رہا نہیں کیا جا سکتا جب تک غزہ میں مکمل جنگ بندی کا معاہدہ نہ ہو جائے۔
اخبار کے مطابق حماس کا مؤقف ہے کہ غزہ پر اسرائیل کی بمباری سے اسرائیل کے اپنے ہی 50 یرغمالی مارے گئے ہیں، 7 اکتوبر کو حماس کے مختلف گروپس نے اسرائیلیوں کو یرغمال بنایا تھا، یرغمالیوں کو تلاش کرنے کے لیے وقت درکار ہے۔
حماس کے وفد کے دورہ ماسکو پر اسرائیل کا رد عمل
اسرائیل نے حماس کے وفد کے دورہ روس پر روس کی مزمت کی ہے اور روس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حماس کے وفد کو ملک بدر کرے۔
روس کا مؤقف ہے کہ اس کے مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک سے تعلقات اہم ہیں، جن میں اسرائیل، ایران، شام، فلسطینی اتھارٹی اور حماس شامل ہیں۔
روس نے مشرق وسطی کے موجودہ بحران پر امریکا کو مورد الزام ٹھہرایا ہے اور اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور تصفیہ کے لیے فریقین کے درمیان مذاکرات کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔