سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا جیل سے ایک نیا پیغام منظرعام پر آیا جس میں انہوں نے پاکستان کے نظام انصاف سے مایوسی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے نظام انصاف کی مکمل تباہی دیکھ رہے ہیں۔
عمران خان سے منسوب یہ پیغام سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر شائع ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے یہ پیغام جیل سے اپنے گھر والوں کے ذریعے قوم کے نام بھیجا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پاکستانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سزا یافتہ مجرم کو کلین چٹ کے ساتھ سیاست میں واپس لانے کا واحد طریقہ ریاستی اداروں کو تباہ کرنا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے نظامِ انصاف کی مکمل تباہی دیکھ رہے ہیں۔
عمران خان کے مطابق گزشتہ چند روز میں ہم نے قانون کا مکمل مذاق دیکھا ہے۔ آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ صرف لندن کے منصوبے پر ہی نہیں بلکہ لندن معاہدے پر عمل درآمد ہے، جس پر ایک بزدل مفرور اور بدعنوان مجرم اور اس کے سہولت کاروں کے درمیان دستخط کیے گئے تھے۔
’اس کی اجازت صرف ایک بزدلانہ بدعنوانی اور بدعنوانی کے مجرموں کو ہو سکتی ہے، سزا یافتہ مجرم کو کلین چٹ کے ساتھ سیاست میں واپس لانے کا واحد طریقہ ریاستی اداروں کو تباہ کرنا ہے، اس لیے جو ہم دیکھ رہے ہیں وہ ہمارے نظام انصاف کی مکمل تباہی ہے۔‘
𝐂𝐡𝐚𝐢𝐫𝐦𝐚𝐧 𝐈𝐦𝐫𝐚𝐧 𝐊𝐡𝐚𝐧'𝐬 𝐌𝐞𝐬𝐬𝐚𝐠𝐞 𝐭𝐡𝐫𝐨𝐮𝐠𝐡 𝐡𝐢𝐬 𝐟𝐚𝐦𝐢𝐥𝐲 𝐨𝐧 𝟐𝟒𝐭𝐡 𝐎𝐜𝐭 𝟐𝟎𝟐𝟑
My Pakistanis!
In the last few days, we have witnessed a total mockery of the law. All that is happening today is not just an execution of a London “plan" but…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 27, 2023
عمران خان نے باور کرایا ہے کہ ان کے خلاف قائم کیے گئے تمام مقدمات بوگس اور سیاسی محرکات کے تحت درج کیے گئے ہیں، ان من گھڑت مقدمات کا مقصد انہیں انتخابات کے بعد تک یا شاید اس سے بھی آگے تک جیل میں قید رکھنا ہے، لیکن قوم میں بڑھتی ہوئی سیاسی بیداری اور بند کمرے کی سازشوں کے خلاف بڑھتی ہوئی مزاحمت انہیں خوفزدہ کرتی ہے۔
عمران خان نے اپنی صحت کے حوالے سے جسمانی طور پر فٹ ہونے کا بتاتے ہوئے کہا ہے کہ جسمانی کمزوری سے تبدیلی کا سامنا کرنے پر انہیں معلوم ہوجائے گا، وہ پہلے ہی ان کی جان لینے کی دو سرعام کوششیں کر چکے ہیں۔’۔۔۔میں اپنا ملک چھوڑنے پر راضی نہیں لہذا خطرہ ہے کہ وہ یقیناً میری جان لینے کی ایک اور کوشش کریں گے۔‘
عمران خان نے اپنے خلاف ’سلو پوائزننگ‘ کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری جدوجہد فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو رہی ہے، آپ کو اپنے حقوق اور اپنے ملک کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی۔ ’میں نے اپنے وکلا اور پارٹی عہدیداروں کو ملک بھر میں کنونشن منعقد کرنے کی اور جب بھی انتخابات ہوں تو انتخابی مہم شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔