سانحہ بارکھان: لاپتا خاندان کی بازیابی کے بعد جذباتی ملاقات

جمعہ 24 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پولیس حکام کے مطابق بارکھان واقعہ میں لاپتا خان محمد مری کی اہلیہ بیٹی اور چاروں بیٹوں کو بازیاب کرانے کے بعد آج کوئٹہ پہنچایا گیا جس کے بعد خان محمد کو اہل خانہ سے ملوایا گیا ہے۔

بازیاب خاتون اور بچوں کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائےگا۔ مجسٹریٹ کے روبرو بازیاب ہونے والے افراد کے بیانات قلم بند کیے جائیں گے۔

پولیس ذرائع کے مطابق بازیاب ہونے والوں کے ڈی این اے اور جنسی زیادتی کے حوالے نمونے لئے جائیں گے۔ قانونی تقاضے پورے ہونے کے بعد بازیاب ہونے والے بچوں کو خاندان کے سربراہ خان محمد کے حوالے کیا جائے گا۔

سانحہ بارکھان کے خلاف کوئٹہ میں جاری احتجاجی دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ احتجاج ختم کرنے سے متعلق دھرنے کے شرکا دو دھڑوں میں تقسیم ہوگئے۔

چیئرمین مری اتحاد مہر دین مری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خان آف قلات کے بھائی پرنس عمر آغا کے اعلان کے بعد مری اتحاد نے دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا ہم اپنے شہیدوں کو دوسروں کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ لاشیں خراب ہو رہی ہیں خان محمد مری نے کل ہی تدفین کا کہہ دیا تھا۔

انکا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ صوبائی حکومت نے تعاون نہیں کیا بلکہ حکومت سردار عبدالرحمان کھیتران کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ ہم آئی جی بلوچستان کے بہت مشکور ہیں جنہوں نے مغویوں کو بازیاب کروایا اور مطالبات مانے۔

مہر دین مری نے بتایا کہ لاشوں کو ڈی این اے کے لیے لے جارہے ہیں۔ تدفین کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ گران ناز اور اس کی بیٹی کو کراچی میڈیکل کے لیے لے جائیں گے۔

دوسری جانب دھرنا ختم کرنے کے اعلان پر شرکا میں اختلاف پیدا ہو گیا۔ کچھ افراد کا کہنا تھا ایف آئی آر میں سردار عبدالرحمان کیتھران کا نام شامل ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp