حماس کا اسرائیلی زمینی حملے پسپا کرنے کا دعوٰی، متعدد ٹینکس اور اسلحہ قبضے میں لے لیا گیا

ہفتہ 28 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حماس کی القسام برگیڈ نے دعوٰی کیا ہے کہ رات گئے غزہ میں زمینی حملے کی نیت سے گھسنے والی اسرائیلی فوج کو تینوں اطراف سے گھیرے میں لیا گیا، جس کے بعد اسرائیلی فورسز سمندر کی طرف بھاگ نکلیں۔ اسرائیلی فورسز متعدد ٹینک اور اسلحہ چھوڑ کر فرار ہوگئیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر مغویوں کی رہائی چاہیے ہے تو اسرائیل کو جنگ بندی کرنا ہوگی۔ دوسری جانب اسرائیل نے حماس کی جانب سے اپنے فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے، حماس پر حملے کے دوران 6 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

اسرائیل نے دعوٰی کیا ہے کہ حماس پر زمینی حملہ نہیں کیا گیا بلکہ مغویوں کی بازیابی کے لیے اسپیشل فورسز کی جانب سے آپریشن کیا گیا۔ آپریشن میں امریکی اسپیشل فورسز کے شامل ہونے کی بھی خبریں سامنے آرہی ہیں، اسرائیل کی جانب سے کیے گئے آپریشن میں امریکی ہیلی کاپٹر کا استعمال بھی کیا گیا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے یہ بھی دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں کے دوران حماس کا اہم کمانڈر بھی مارا جا چکا ہے جو 7 اکتوبر کے حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے دھمکی دی تھی کہ جنگ کے بعد غزہ کی نوعیت ہی بدلی جا چکی ہو گی۔ دھمکی کے جواب میں حماس نے کہا ہے کہ خونریز جھڑپیں جاری ہیں، اسرائیلی فوجیوں کی باقیات غزہ کی سر زمین نگل جائے گی۔

حماس نے کہا ہے کہ غزہ میں اس کے جنگجو بھرپور طاقت کے ساتھ اسرائیلی حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حماس کا بیان اس وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج نے فلسطین پر فضائی اور زمینی حملوں کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔

اسرائیلی شکست خوردہ فوج کوئی فتح حاصل نہیں کر سکے گی، حماس

رائٹرز کے مطابق حماس نے کہا کہ اس کے جنگجو غزہ کے شمال مشرقی قصبے بیت حنون اور البریج کے وسطی علاقے میں اسرائیلی فوج سے لڑ رہے ہیں۔ القسام بریگیڈ اور تمام فلسطینی مزاحمتی قوتیں پوری طاقت کے ساتھ اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے اور اس کی دراندازی کو ناکام بنانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی شکست خوردہ فوج کوئی فتح حاصل نہیں کر سکے گی۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوئتریس نے اپنی ایکس پوسٹ میں مشرق وسطیٰ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی اور زندگی بچانے والی اشیا کی فراہمی کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر ایک کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالنی چاہئیں۔ کیوں  کہ یہ سچ کا لمحہ ہے۔ تاریخ ہم سب کا فیصلہ کرے گی۔

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل محاصرے کی وجہ سے غزہ میں اموات میں بے پناہ اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، جب کہ دوسری جانب پوری دُنیا کی جانب سے خبردار کرنے کے باوجود اسرائیل نے غزہ میں زمینی حملوں میں اضافہ اور تیزی لانے کا اعلان کیا ہے جب کہ حماس کے القسام بریگیڈ نے تل ابیب پرراکٹوں سے حملے کا دعویٰ کیا ہے۔

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جاری غزہ کے محاصرے سے مزید کئی افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین کے کمشنر جنرل فلپ لزارینی کا کہنا ہے کہ غزہ میں لوگ مسلسل شہید رہے ہیں۔‘۔ لوگ نہ صرف بموں اور فضائی حملوں سے شہید ہو رہے ہیں بلکہ جلد ہی مزید کئی افراد غزہ کے جاری محاصرے کی وجہ سے جان سے چلے جائیں گے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’علاقے میں بنیادی ضروریات کی فراہمی کا نظام تباہی کا شکار ہے، ادویات، خوراک اور پانی ختم ہو رہا ہے، غزہ کی سڑکیں گٹر کے پانی سے بھر چکی ہیں۔‘ حماس کے زیرانتظام غزہ میں کام کرنے والی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ’فضائی حملوں میں 7 ہزار 300 سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں، جن میں زیادہ تر عام شہری اور بچے شامل ہیں۔‘

یروشلم میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے فلپ لزارینی نے بتایا کہ ’غزہ میں لڑائی کے دوران اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین کے عملے کے 57 ارکان ہلاک ہوچکے ہیں۔‘ ’علاقے میں موجودہ نظام بنیادی ضروریات زندگی فراہم کرنے میں ناکام ہو چکا ہے، اس وقت بلاتعطل امداد فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا اس حوالے سے مزید کہنا ہے کہ  اس مشن کو کامیاب بنانے کے لیے جنگ بندی ضروری ہے تاکہ ضرورت مند افراد تک امداد پہنچائی جا سکے۔‘

مزید پڑھیں

اسرائیلی فوج کا غزہ میں زمینی فورسز کی کارروائیوں میں اضافے کا اعلان

عرب اور امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی زمینی کارروائیوں میں توسیع کی جا رہی ہے اور جمعہ کی رات غزہ پر بمباری میں بھی شدت لائی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ غزہ شہر کے رہائشیوں کو فوری جنوب کی طرف منتقل ہونا چاہیے کیوں کہ اسرائیلی افواج زمینی اور فضائی حملے تیز کرنے جا رہی ہیں اور ان میں مزید شدت بھی لائی جائے گی۔

تل ابیب کی جانب راکٹ داغے ہیں، القسام بریگیڈ

ادھر حماس کے مسلح ونگ، القسام بریگیڈ نے ٹیلی گرام ایپ پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ اس نے صیہونی افواج کی جانب سے شہریوں کے قتل عام کے جواب میں تل ابیب پر راکٹ داغے ہیں۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے غزہ کے مختلف علاقوں پر بمباری تیز کر دی ہے اور علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل سروسز بڑے پیمانے پر بند ہیں۔

شدید بمباری کی وجہ سے غزہ میں فون اور انٹرنیٹ سروسز معطل ہو گئیں

ادھر فلسطینی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی جووال نے اپنے فیس بک پیج پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ غزہ میں موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ شدید اسرائیلی بمباری کی وجہ سے منقطع ہے۔

یہ پوسٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب انٹرنیٹ سنسرشپ پر نظر رکھنے والی ایک این جی او نیٹ بلاکس نے تصدیق کی ہے کہ غزہ سے تمام رابطے منقطع ہو رہے ہیں۔

نیٹ بلاکس نے غزہ کی پٹی میں ‘رابطے میں کمی’ کی تصدیق کردی

انٹرنیٹ سنسرشپ پر نظر رکھنے والی ایک غیر منافع بخش تنظیم نیٹ بلاکس نے ایکس پر ایک پوسٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ غزہ سے رابطے میں منقطع ہو گئے ہیں کیوں کہ غزہ پر اسرائیلی افواج کی جانب سے شدید بمباری کی جا رہی ہے۔

غزہ کے لوگ بیرونی دنیا سے مکمل طور پر منقطع ہو گئے ہیں

الجزیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق انٹرنیٹ اور موبائل فون نیٹ ورکس کی بندش کی وجہ سے غزہ کے لوگوں کا اچانک تقریباً تمام دُنیا سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

نامہ نگار کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں انٹرنیٹ اور موبائل فون نیٹ ورکس کام کر رہا تھا کہ اچانک  ہم مکمل طور پر منقطع ہو گئے، پورے غزہ کی پٹی میں کہیں بھی انٹرنیٹ سروس کام نہیں کر رہی ہے۔

غزہ شہر کے شمال اور مشرق میں شدید فضائی حملے

عرب میڈیا کے مطابق 2 گھنٹوں کے دوران اسرائیل نے غزہ پر بمباری میں تیزی لائی ہے، فلسطین میں کام کرنے والے صحافیوں نے رپورٹ دی ہے کہ انہوں نے گزشتہ 2 گھنٹوں کے دوران ایک ہی وقت میں شدید فضائی حملوں اور توپ خانے کے گولوں کی غیر معمولی آوازیں سنی ہیں، جس کا مطلب ہے کہ اسرائیل کی فضائی اور زمینی بمباری میں پہلے کی نسبت زیادہ تیزی آئی ہے۔

جمعہ کو غزہ کے شمال میں سمندر سے بھی بمباری کی گئی ہے ، شمال میں فضائی حملے اور توپ خانے کے گولے اب شدت اختیار کر رہے ہیں۔

عراق میں امریکی فوجیوں نے ڈرون مار گرایا

امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ عراق میں امریکی اڈے پر ڈرون حملہ کیا گیا تاہم اس ڈرون کو مغربی عراق میں عین الاسد اڈے سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر ہی مار گرایا گیا۔

پینٹاگون کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران عراق میں امریکی اہلکاروں پر 12 اور شام میں 4 حملے ہوئے ہیں۔ اس نے ان حملوں کا الزام ایران کے حمایت یافتہ جنگجوؤں پر عائد کیا ہے۔

امریکی عہدے داروں نے بتایا کہ ان کی فوج نے شام میں 2 تنصیبات کو نشانہ بنایا اور کہا کہ ان تنصیبات کو ایران کے پاسداران انقلاب اور اس سے وابستہ ملیشیا گروہ استعمال کرتے تھے۔

غزہ میں امداد کی روانی تیز ہونی چاہیے، انتونیو گوتریس

ادھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ مصر کے ساتھ غزہ میں امداد کی اجازت دینے کے لیے شرائط پر بات چیت کی گئی تھی لیکن اس عمل کو انتہائی سست کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رفح کراسنگ کے ذریعے مصر سے امداد کی ترسیل کی نگرانی کو زیادہ مؤثر کیا جانا چاہیے تاکہ بہت سے مزید ٹرک بغیر کسی تاخیر کے غزہ میں داخل ہوسکیں۔

انتونیو گوتریس نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں انسانی ہمدردی کا نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور 20 لاکھ سے زیادہ شہریوں کو ناقابل تصور مشکلات کا سامنا ہے۔

ادھر ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہے کہ غزہ کے ساتھ مصر کی سرحد پر خوراک کے تقریباً 40 ٹرک تیار ہیں جن میں 930 ٹن سے زیادہ خوراک کا ذخیرہ ہے، جس میں ڈبہ بند مچھلی اور فوڈ پارسل شامل ہیں جن میں پاستا، گندم کا آٹا، ڈبہ بند ٹماٹر کا پیسٹ اور ڈبہ بند پھلیاں شامل ہیں۔

غزہ پر حملوں میں اضافے کے باوجود قیدیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات جاری رہیں گے، امریکا

امریکی حکام نے امریکی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ غزہ میں مواصلاتی پابندیوں اور اسرائیل کے ایک نئے حملے کے باوجود قیدیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات بند نہیں ہوں گے۔

امریکی ٹی وی کے مطابق  ایک عہدیدار نے اس بات کا اعتراف کیا کہ بات چیت اب معاملے کے حل کے قریب دکھائی دے رہی ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ  جب تک ہمارے قیدیوں کو رہائی نہیں مل جاتی اس وقت تک ایسی کوئی صورت نہیں ہے کہ ہم بات چیت کرنا بند کر دیں گے‘۔

فلسطینی ہلال احمر کا غزہ میں ٹیموں سے رابطہ منقطع

ادھر فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے ایک ٹویٹ میں اعلان کیا ہے کہ ان کا غزہ میں اپنی ٹیموں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان کا بیان

غزہ پر زمینی حملوں میں اضافے کے باوجود اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ فوج اب بھی تمام مغویوں کی واپسی کے قومی مشن کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ فوج ہر میدان میں دفاع کے لیے تیار ہے۔ زمینی کارروائیوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ  فورسز جمعہ کی رات اپنی کارروائیوں میں مزید اضافہ کر رہی ہے۔

بمباری میں اضافے سے قطر کی ثالثی مزید مشکل ہو گئی ہے: تجزیہ کار

قبل ازیں ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ قطر جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر بات چیت کر رہا ہے اور بات چیت آخری مرحلے میں ہے۔

قطر کے خارجہ امور اور دفاعی امور کے تجزیہ کار نواف بن مبارک الثانی نے الجزیرہ کو بتایا کہ غزہ پر حالیہ شدید بمباری اس طرح کے کسی بھی اقدام کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بار ایک بہت بڑی رکاوٹ ہے جو غزہ پر اسرائیلی افواج کے جاری حملے میں مزید اضافہ ہوا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ بات چیت میں تعطل ممکنہ زمینی حملے کا پیش خیمہ ہے ’الثانی نے کہا کہ میرے خیال میں اس کی وجہ سے قطر کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرنا نہایت مشکل ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی غزہ اسرائیل جنگ میں اب تک حماس کے حملوں میں 1405 اسرائیلی ہلاک اور 5431 زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے مطابق ہلاک اسرائیلوں میں 308 فوجی اور 58 پولیس افسران شامل ہیں جبکہ حماس نے229 اسرائیلیوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp