’یہ سب کس نے شروع کیا‘؟پاکستان نے اقوام متحدہ میں اسرائیلی مؤقف تہس نہس کر دیا

ہفتہ 28 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

7 اکتوبر 2023 علی الصبح فلسطین کے علاقے غزہ کی منتخب جماعت حماس کی القسام بریگیڈ نے اسرائیل کے قابض فوج پر زمینی، ہوائی اور بحری راستوں سے اچانک حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں بہت سے اسرائیلی فوجی ہلاک اور قید کر لیا گیا اس کے بعد اسرائیل نے حماس کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے غزہ پر فضائی حملے شروع کر دیے جو اب تک جاری ہے ۔ 7 اکتوبر سے اب تک 7000 فلسطینی جن میں زیادہ تر بچے، بوڑھے اور خواتین شامل ہیں۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی دھجیاں بکھری جا رہی ہیں اس پر پوری دنیا میں فلسطین سے مسلسل اظہار یکجہتی کی جارہی ہے اور اسرائیل سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا جا رہا ۔ اسی سلسلے میں یو این کی سیکیورٹی کونسل کا اجلاس بھی بلایا گیا ہے۔ جس سے پاکستانی مندوب منیر اکرم نے خطاب کرتے ہوئے اسرائیل کی سفاکیت کا پردہ چاک کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 20 روز سے جاری جنگ میں اسرائیل کی بمباری سے بے یارو مدد گار 7000 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں چھوٹے بچے،خواتین اور مرد شامل ہیں اور آدھے سے زیادہ بچوں کی تعداد ہے جن کو اسرائیلی فوج نے اب تک قتل کیا ہے۔ 17000 زخمی ہیں 11 لاکھ لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔ اسرائیل بہت بڑے اور سنگین جرم کا مرتکب ہوا ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر نے 7 اکتوبر پر توجہ مرکوز کرنے پر کینیڈا کو تنقید کا نشانہ بنایا انہوں نے کہا کہ  ’یہ حیران کن ہے جب ہمارے ایک دوست کینیڈا کی طرف سے یہ کہا گیا کہ حماس کا نام لیا جانا چاہیے لیکن ان کو یہ بات کرتے ہوئے احساس نہیں ہوا کہ برابری اور انصاف پر مبنی بات کی جانی چاہیے تھی، کیا ان کو اس بات کا احساس نہیں ہونا چاہئے تھا؟ کہ اسرائیل کا نام لیتے، جس نے 7000 فلسطینی قتل جبکہ 17000 زخمی کر دیے ہیں، صرف حماس کا نام لینا چاہیے؟ کیا یہ برابری کی بات ہے‘؟

پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ’ کیا جس کا نام لینے کی ضروت ہے کیا اس کا نام لیا جا چکا ہے ‘ ہمارا یہ اس بات پر یقین ہے کہ اسرائیل کا نام لینا چاہیے اگر آپ انصاف کرنا چاہتے ہیں ، آپ صرف یکطرفہ الزام تراشی نہیں کر سکتے، اگر آپ پیچھے دیکھیں کہ کس نے یہ مسئلہ پیدا کیا ہے؟ ہم سب جانتے ہیں کہ کس نے یہ سب شروع کیا تھا، یہ 50 سال سے اسرائیلی قبضے، اور معصوم فلسطینیوں کے قتل و غارت کا نتیجہ ہے، جب آپ لوگوں کو مسلسل ایک کونے میں دکھیلتے رہیں گے وہ پھر ردعمل تو دیں گے۔

یہی بات تو یو این کے سیکٹری جنرل نے کہی ہے۔ یہ سب ایسے ہی تو رونما نہیں ہو گیا ۔ آپ زرا اسرائیلی نمائندے کی طرف سے جو ردعمل آیا ہے اس کو دیکھیں ۔ کیا سیکٹری جنرل کے استفیٰ کا مطالبہ ان کی بے توقیری نہیں ہے؟ حقیقت یہ ہے کہ اسرائیل سچ ، انصاف اور حقائق کا سامنا نہیں کرنا چاہتا۔ اس جرم کا آغاز اسرائیل نے کیا ہے۔ اسرئیل کا فلسطینی علاقے پر قبضہ کرنا اصل گناہ ہے، یہ مسئلہ 7 اکتوبر کو رونما نہیں ہوا بلکہ اصل وجہ اسرائیل کا ناجائز قبضہ ہے۔

    ان کے اس بیان کو سوشل میڈیا پر خوب پذیرائی مل رہی ہے۔ پاکستانی سینئر تجزیہ کار اور صحافی حامد میر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکسں پر ان کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ

’یہ سب کس نے شروع کیا‘؟ پاکستانی مندوب منیر اکرم نےاقوام متحدہ میں غزہ کی موجودہ صورتحال پر اسرائیل کو مورد الزام ٹھہرایا۔

فائف پیلر نامی ایکس اکاونٹ نے یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ ’یہ کس نے شروع کیا۔ اس معاملے میں اصل گناہ اسرائیلی قبضہ ہے‘۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر نے 7 اکتوبر پر توجہ مرکوز کرنے پر کینیڈا کو تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ اسرائیل کو 7,000 فلسطینیوں کی ہلاکتوں اور کئی دہائیوں سے فلسطینیوں کے قتل و غارت گری کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

سینئر صحافی وسیم عباسی نے پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’اقوام متحدہ میں پاکستان نے اسرائیل کا اصل چہرہ اور مغربی ممالک کی منافقت دکھا دی۔ سب کو پتا ہے شروع کس نے کیا۔ اسرائیل پچاس سال سے فلسطینیوں کو قتل کرتا اور ظلم ڈھاتا ہے۔ حماس کا نام لیتے ہیں نام اسرائیل کا لیں جس ‘نے 7000 فلسطینوں کو ابھی مار دیا ہے

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp