لاہور کی عدالت نے پنجاب اسمبلی میں بھرتیوں کے کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع کر دی ہے اور اینٹی کرپشن حکام کے حوالے کر دیا ہے۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب و صدر پاکستان تحریک انصاف چوہدری پرویز الٰہی نے کہاکہ میں نے اپنی ساری زندگی اللہ کی رضا کے لیے کام کیا اور لوگوں کی خدمت کی۔
مزید پڑھیں
پرویز الٰہی اس موقع پر روسٹرم پر آ گئے اور کہاکہ میں نے ایک روپیہ نہیں کھایا، رات کو میرے پاس کوئی بندہ نہیں آیا، پتا نہیں کہاں سے ریکوری ڈال کر لے آئے ہیں۔
سبق وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ میں رات بھر اینٹی کرپشن میں سویا رہا، یہاں سب اپنی نوکریاں پکی کرنے کے چکر میں ہیں، مگر یاد رکھیں سب سے زیادہ نوکریاں بھی میں نے دی ہیں۔
سماعت کے دوران پرویز الٰہی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ضمنی میں کہا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن کی ٹیم نے پرویز الٰہی کو ان کی رہائشگاہ پر لے جا کر 41 لاکھ روپے ریکور کیے ہیں مگر اس میں ذکر نہیں کہ ایسا کس وقت ہوا، نا ہی تھانے میں روانگی کا ذکر کیا گیا ہے۔
اس موقع پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے تفتیشی سے استفسار کیا کہ پرویز الٰہی تو کہہ رہے ہیں کہ مجھے تو کوئی کہیں پر لے کر ہی نہیں گیا، جس پر تفتیشی آفیسر نے جواب دیا کہ ہر ملزم یہی کہتا ہے۔
تفتیشی آفیسر نے موقف اپنایا کہ ہم پرویز الٰہی کو لے کر ان کے گھر گئے تھے، اگر نہیں گئے تو پھر یہ رقم کہاں سے آ گئی۔
بعدازاں عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع کر دی۔