جمہوریہ ترکیہ کے قیام کے 100برس مکمل: معاہدہ لوزان کیا تھا؟

اتوار 29 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جدید ترکی کے بانی مصطفیٰ کمال اتاترک نے ترکوں کو جمہوریت کے ذریعے عوامی خود مختاری کی اجازت دی تھی۔ جمہوریہ کے انقلاب کی بدولت ترکی کی گرینڈ نیشنل اسمبلی نے 29 اکتوبر 1923 کو جمہوریہ ترکی کے قیام کا اعلان کیا تھا۔

اتاترک نے اس وقت کی عظیم طاقتوں کی طرز پر ایک مغربی سیکولر جمہوری ملک قائم کرکے خلافت کا خاتمہ کیا اور عربی رسم الخط کو رومن حروف تہجی سے بدل دیا تھا۔ خواتین کو ووٹ کا حق دیا اور یورپی قوانین اور ضابطوں کو بھی اپنایا گیا تھا۔

ترکیہ نے صدر رجب طیب اردوان کی حکومت نے قدامت پسندی اختیار کی، جس سے اردوان، اتاترک کے بعد ترکیہ کے سب سے بااثر رہنما ہیں۔ 2016 میں ناکام بغاوت کے بعد سے ترکی میں کمزور جمہوریت نے بین الاقوامی توجہ حاصل کی تھی۔ جمہوریہ ترکیہ کے قیام کے 100 برس مکمل ہونے کے بعد 2023 کے بعد کا ترکیہ مسلم امہ کے لیے پھر اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

جدید ترکی کے بانی کمال اتا ترک کی یادگار تصویر

معاہدہ لوزان: اناطولیہ سے ترکیہ تک سفر

ترکوں نے 625 برس تک 3 براعظموں پر حکومت کی۔ ترکی کا قدیم نام ’اناطولیہ‘ تھا۔ قائی قبیلے کے ارطغرل غازی کے بیٹے عثمان غازی نے سلطنت عثمانیہ کی بنیاد رکھی تھی۔ قریباً 100 برس قبل اسلامی دنیا کا عظیم ملک انگریزوں کی سازشوں اور اپنوں کی غداریوں کی وجہ سے زوال پذیر ہوا تھا، جب شکست کے بعد سلطنت عثمانیہ کا 40 فیصد سے زائد علاقہ اسلامی ممالک میں تقسیم ہوگیا تھا اور غیر ترک ریاستوں کو آزادی دے دی گئی تھی۔

24 جولائی 1923 کو ترکی کے ساتھ سوئٹزرلینڈ کے شہر لوزان میں برطانیہ، آئرلینڈ، فرانس، روس، اٹلی اور جاپان نے ایک معاہدہ کیا تھا جسے ’لوزان معاہدہ‘ کہا جاتا ہے۔ معاہدے کی رو سے ترکی کی معیشت اور دیگر امور پر 100 سال کے لیے پابندیاں عائد کردی گئی تھیں۔

معاہدے کی رو سے ترکی کی معیشت اور دیگر امور پر 100 سال کے لیے پابندیاں عائد کردی گئی تھیں۔

ترکی میں خلافت ختم کرکے اسے سیکولر ملک قرار دے دیا گیا تھا جبکہ تیل نکالنے کی اجازت سلب کرلی گئی تھی۔ آبنائے باسفورس (بحیرہ مردار) کو بین الاقوامی راستہ بنادیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ ترکی اپنے سمندری راستے سے گزرنے والے غیر ملکی بحری جہازوں سے کوئی ٹیکس وصول نہیں کرے گا۔

اِن شرائط پر عمل کرتے ہوئے مصطفی کمال اتاترک نے سیکولر حکومت کی بنیاد رکھی تھی اور ترکی کو نئے سرے سے منظم کرکے انقرہ کو جدید ترکی کا دارالحکومت بنایا تھا۔

جمہوریہ ترکیہ کی 100 سالہ تقریبات

جمہوریہ ترکیہ کے قیام کی 100ویں سالگرہ پر ملک بھر میں خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے۔ یوم جمہوریہ کی مرکزی تقریبات دارالحکومت انقرہ اور استنبول میں ہوں گی۔ رجب طیب اردوان جمہوریہ ترکیہ کے بانی عظیم رہنما مصطفیٰ کمال مزارِ اتاترک پر حاضری دیں گے۔

صدارتی کمپلیکس میں ’جمہوریہ ترکیہ کی 100ویں سالگرہ پر 100 دیوہیکل آئل پینٹنگز کی نمائش ہوگی۔ ترکیہ گرینڈ نیشنل اسمبلی کے اسپیکر نعمان قرتلمش بھی ترکیہ کی پہلی پارلیمانی عمارت میں جنگ آزادی میوزیم میں منعقدہ تقریبات میں شریک ہوں گے۔

تقریب میں مصطفیٰ کمال اتاترک کے 29 اکتوبر 1923 کو ترکیہ گرینڈ نیشنل اسمبلی کی جنرل اسمبلی سے خطاب کو پیش کیا جائے گا۔ خصوصی پریڈ بھی منعقد ہوگی اور ترک فضائیہ کی ٹیم اتاترک کے مزار پر شاندار شو پیش کرے گی۔

 سابق وزیراعظم شہبازشریف کی ترکیہ کے عوام کو مبارکباد

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم پاکستان محمد شہبازشریف نے ترکیہ کے عوام کو جمہوریہ کے قیام کے 100 برس مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کی ہے۔

شہبازشریف نے ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں لکھا کہ اپنے بھائی رجب طیب اردوان اور ترکیہ عوام کو جمہوریہ کے قیام کے 100 سال مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آج ہم مختلف شعبوں میں ترکیہ کی بھرپور کامیابیوں اور ترقی کی خوشیاں منا رہے ہیں۔

انہون نے کہا کہ ان 100 برسوں میں ترکیہ کے ہمارے بھائی، بہنیں کڑی آزمائشوں اور امتحانوں سے گزرے لیکن بڑے بڑے بحران انہیں آگے بڑھنے سے روک نہیں سکے اور اُن کے پختہ عزم نے مشکلات کو مواقع میں بدل دیا۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر شدید اضطرابی ماحول میں باالخصوص جمہوری وخوش حال ترکیہ خطے اور اسلامی دنیا کے استحکام کا اہم سبب ہے۔ مشترک تاریخ وعقیدے پر مبنی ہمارا بھائی چارہ واضح کرتا ہے کہ پاکستان اور ترکیہ ایک قوم ہے جو 2 ریاستوں میں آباد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جدید ترکیہ کے بانی کمال اتا ترک سے لے کر صدر رجب طیب اردگان تک ترقی کے لیے ’خون، پسینہ اور اشک‘ بہانے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ آنے والے 100 سال پاکستان اور ترکیہ کے درمیان بھائی چارے، دوستی اور شراکت داری کی عظیم مثال بنیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

انتظار تھا الیکشن کمیشن کامیابی کا اعلان کرے گا، پٹیشن ہی خارج کردی، سربراہ پی کے نیپ

امن کے لیے دہشتگردی کے بیانیے کو شکست دینا ہوگی، بلاول بھٹو کا دورہ کوئٹہ کے دوران اظہار خیال

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

شعبان سے 2 ہفتے قبل اغوا ہونے والے 7 افراد بازیاب نہ ہوسکے، اغواکاروں کی دی گئی ڈیڈ لائن بھی ختم

حکومت خود گرنا چاہتی ہے، 12 جولائی کو علامتی دھرنا نہیں ہوگا: حافظ نعیم الرحمان

ویڈیو

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

مصنوعی آبشار اور سوئمنگ پول نے مظفر آباد کے باسیوں کو اپنا دیوانہ بنالیا

ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کی نورا کشتی میں کراچی کے عوام کو کیا ملے گا؟

کالم / تجزیہ

4 جولائی: جب نواز شریف نے پاکستان کو ایک تباہ کن جنگ سے بچا لیا

نواز شریف! بولتے کیوں نہیں میرے حق میں؟

شملہ معاہدے کی ‘خفیہ شق’ اور دائروں کا سفر