پاکستان خلائی ٹیکنالوجی میں خود کفیل ہونے کے لیے تیاریاں کر رہا ہے، یہ ٹیکنالوجی موسمیاتی تبدیلی، وسائل کی نگرانی، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں متعدد چیلنجز کا مقابلہ کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
نگراں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا خلائی شعبہ قومی معیشت کو سہارا دینے، سرمایہ کاری کے لیے ملک کی کشش بڑھانے اور اس شعبے میں عالمی مہارتوں اور اختراعات کو اجاگر کرنے کے لیے اپنا نمایاں مقام پیدا کرے گا۔
وفاقی وزیر نے پاکستان کی صلاحیتوں پر بھی اعتماد کا اظہار کیا اور خلائی تحقیق میں نئی بلندیوں کو چھونے کے لیے قوم کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ سیٹلائٹ کے ذریعے بروقت اور قابل بھروسہ معلومات کی فراہمی سے بہتر فیصلہ سازی میں بھی مدد ملے گی۔
انہوں نے کئی ترقیاتی منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی جن میں خلائی ٹیکنالوجی نے منصوبوں کی لاگت کو بچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی مضبوط ترقی اور عالمی سطح پر ڈیجیٹل تبدیلی نے قوموں کے لیے مواقع اور چیلنجز دونوں پیش کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل تبدیلی ایک اچھا رجحان ہے جو معاشی بحالی میں کردار ادا کرتے ہوئے ڈیجیٹل اسپیس میں نئے معمول کو برقرار رکھنے میں مدد کرے گا۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سائنس اور ٹیکنالوجی کی مضبوط ترقی اور عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے ڈیجیٹل تبدیلی عالمی سطح پر اقوام کے لیے مواقع اور چیلنجز دونوں پیش کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کے ساتھ ساتھ تمام صوبائی دارالحکومتوں میں بھی ٹیکنالوجی زونز قائم کیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل اکانومی سیکٹر کے منصوبے مالی تعاون کی معیشت، فری لانس اکانومی، ڈیجیٹل مارکیٹس، شیئرنگ اکانومی، ڈیجیٹل کنٹینٹ اکانومی، اور انفارمیشن اینڈ ڈیٹا اکانومی پر توجہ مرکوز کریں گے۔