روس کے خود مختار مسلم اکثریتی خطے داغستان کے ایئرپورٹ پر اسرائیلی پرواز کی آمد پر مسلمانوں نے احتجاج کیا ہے، اسرائیلی مسافر طیارے پر فلسطینی پرچم لہرا دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کے خود مختار خطے داغستان کے ایئرپورٹ پر لوگوں کی ایک بڑی تعداد سے اسرائیلی پرواز کی آمد کے موقع پر احتجاج کیا ہے، ہجوم نے ایئرپورٹ کے رن وے میں داخل ہو کر اسرائیلی طیارے پر فلسطینی پرچم بھی لہرا دیے۔
روسی حکام کے مطابق سیکیوررٹی اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پا لیا ہے اور ایئرپورٹ کو بند کر دیا ہے۔
🇷🇺🇮🇱 Muslims in Dagestan, Russia STORM the airport at which a flight from ISRAEL is currently arriving! pic.twitter.com/Ez7xwmJhNL
— Jackson Hinkle 🇺🇸 (@jacksonhinklle) October 29, 2023
سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ کے رن وے پر دھاوا بولنے والے 150 سے زائد افراد کی شناخت ہو گئی ہے جبکہ 60 سے زائد افراد گرفتار بھی کر لیے گئے ہیں۔
روسی حکام کے مطابق داغستان ایئرپورٹ 6 نومبر تک بند رہے گا۔
واقعے پر اسرائیل کا رد عمل
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے داغستان ایئرپورٹ پر پیش آںے والے واقعے پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ اسرائیل ’روسی قانون نافذ کرنے والے حکام سے توقع کرتا ہے کہ وہ خطے میں تمام اسرائیلی شہریوں اور یہودیوں کی حفاظت کریں گے۔‘ انہوں نے کہا کہ داغستان ایئرپورٹ کا یہ واقعہ ’یہودیوں اور اسرائیلیوں کے خلاف ہے۔’
داغستان کی مقامی حکومت کی شہریوں سے پر امن رہنے کی اپیل
داغستان کے مقامی حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ کہ وہ پرسکون رہیں، ایسے مظاہروں میں حصہ نہ لیں اور ایئرپورٹ ملازمین کے کام میں مداخلت نہ کریں۔
مقامی حکام نے کہا ہے کہ ہم میں سے ہر ایک کے لیے فلسطینی عوام کے قتل عام کو دیکھنا آسان نہیں ہے، ہم جمہوریہ کے باشندوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اشتعال انگیز گروہوں کا شکار نہ ہوں اور معاشرے میں خوف و ہراس پیدا نہ کریں۔
داغستان کے مفتی اعظم شیخ احمد آفندی نے بھی لوگوں سے ہوائی اڈے پر بدامنی روکنے کی اپیل کی تھی۔
مفتی اعظم شیخ احمد آفندی نے ٹیلی گرام پر اپنے پیغام میں کہا کہ ’یہ مسئلہ اس طرح حل نہیں ہو سکتا، ہم آپ کے غصے کو سمجھتے ہیں کہ فلسطینی عوام پر اسرائیلی مظالم آپ کے لیے تکلیف دہ ہیں، ہم اس مسئلے کو ریلیوں سے نہیں بلکہ مناسب طریقے سے حل کریں گے۔‘
امریکا کا رد عمل
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے اس واقعے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ امریکا ‘واضح طور پر پوری یہودی برادری کے ساتھ کھڑا ہے کیونکہ ہم دنیا بھر میں سام دشمنی میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔‘