شاہین آفریدی کے ورلڈ کلاس بولر بننے سے پہلے اپنے دوستوں، رشتہ داروں اور گھر والوں کے ساتھ جو رویہ تھا، اب بھی وہی ہے۔ وہ سادہ مزاج طبیعت کے مالک ہیں۔ یہ باتیں شاہین آفریدی کے بڑے بھائی قمر عباس آفریدی نے وی نیوز سے ایک انٹرویو میں بتائیں۔
ان کا کہنا ہے کہ شاہین آفریدی بچپن کی طرح اب بھی اپنے کام کاج خود کرتے ہیں۔ ان کی سادہ مزاجی میں کوئی فرق واقع نہیں ہوا۔ اپنے دوستوں، رشتہ داروں اور گاؤں والوں کے ساتھ ان کا رویہ آج بھی پہلے جیسا ہی ہے۔
قمرعباس آفریدی نے بتایا کہ شاہین آفریدی بچپن میں اپنے لیے گھر میں چائے خود تیار کرتے تھے جبکہ روٹی اور سالن بھی خود گرم کرتے تھے۔ آج ایک بڑا مقام حاصل کرنے کے بعد بھی وہ گھر میں نہ صرف اپنے بلکہ اپنے بھائیوں کے لیے کام کاج خود کرتے ہیں۔
شاہین آفریدی کے بڑے بھائی کا کہنا ہے کہ شاہین آفریدی بچپن میں شاہد آفریدی کو دیکھ کر کرکٹ میں دل لگا بیٹھے تھے، وہ شاہد آفریدی کے بہت بڑے فین تھے۔ انہوں نے بتایا کہ شاہین کے اس مقام تک پہنچنے میں ان کے بھائی ریاض آفریدی نے بھی بہت محنت کی ہے، اس میں ان کے والدین کی دعائیں بھی شامل ہیں۔
شاہین ہر میچ کے بعد بات کرتے ہیں
قمر عباس آفریدی کہتے ہیں کہ ہر میچ کے بعد شاہین سے ان کی بات ہوتی ہے۔ ان کی بہت کوشش ہوتی ہے کہ وہ میچ جیتنے میں بنیادی کردار ادا کرکے ملک اور قوم کا نام روشن کریں۔ ان کی باتوں سے یہی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ کھیل میں جان لڑا کر جیت کے لیے پرعزم ہوتے ہیں۔
نسیم شاہ کی انجری کے بعد شاہین کی ذمہ داری بڑھی ہے
قمر عباس آفریدی کہتے ہیں کہ نسیم شاہ کی انجری کے سبب باقی پاکستانی بولرز پر اب پہلے کی نسبت زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے اس لیے وہ شاہین آفریدی کو یہی مشورہ دیتے ہیں کہ کسی بھی صورت ہار نہیں مانیں اور آخری حد تک جیت کے لیے کھیلیں۔