کرکٹ کے عالمی مقابلے بھارت میں جاری ہیں، آج کے میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو 7 وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔
بھارتی شہر کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں کھیلے گئے میچ میں بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور اس کی پوری ٹیم 45.1 اوورز میں 204 رنز بنا کر آل آؤٹ ہو گئی۔
جواب میں بابر الیون نے انتہائی ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے ہدف 32.3 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔
آج کے میچ میں قومی ٹیم کے دونوں اوپنرز عبداللہ شفیق اور فخر زمان نے نصف سینچریاں اسکور کیں۔
ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بابر اعظم نے کا کہنا تھا کہ اگر ٹاس جیت جاتے تو ہم بھی بیٹنگ کو ترجیح دیتے۔
ٹیم میں تبدیلیوں کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ آج کے میچ میں امام الحق کی جگہ فخر زمان، محمد نواز کی جگہ سلمان آغا اور شاداب خان کی جگہ اسامہ میر پلیئنگ الیون کا حصہ ہیں۔
بنگلادیش کی بیٹنگ
بنگلہ دیش کی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے اچھا آغاز نہ کرنے کے باوجود اسکور کو 204 تک لے جانے میں کامیاب رہی، بنگلہ دیشی بیٹرز لٹن داس 45 اور محموداللہ 56 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
اس کے علاوہ شکیب الحسن 43 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، جبکہ مہیدی حسن 25 اور تاسکین احمد صرف 6 رنز بنا سکے۔
آج کے میچ میں شاہین شاہ آفریدی اور محمد وسیم نے 3،3 وکٹیں لیں، اس کے علاوہ حارث رؤف نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ افتخار احمد اور اسامہ میر کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔
شاہین آفریدی ون ڈے میں تیز ترین 100 وکٹیں لینے والے پہلے پاکستانی بولر بن گئے
شاہین آفریدی تیز ترین 100 وکٹیں لینے والے بولرز کی فہرست میں تیسرے نمبر پر آگئے ہیں، انہوں نے 51 میچز میں 100 ون ڈے وکٹیں مکمل کیں جب کہ مچل اسٹارک نے 52 میچز میں 100 وکٹیں مکمل کی تھیں۔
آئی سی سی کی فہرست میں پہلے نمبر پر نیپالی بولر سندیپ لمیچانے ہیں جنہوں نے 42 میچز میں 100 وکٹیں حاصل کیں جبکہ دوسرے نمبر پر افغانستان کے راشد خان ہیں جنہوں نے 44 میچز میں یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔ پاکستانی اسپن بولر ثقلین مشتاق 53 میچوں میں 100 وکٹیں حاصل کرکے پانچویں نمبر پر موجود ہیں۔
بھارت میں جاری آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ آہستہ آہستہ اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے، میگا یونٹ میں اب تک 30 مقابلے کھیلے جا چکے ہیں۔ شائقین کرکٹ کو مکمل ہونے والے 30 میچز میں سے صرف 02 کانٹے دار مقابلے دیکھنے کو ملے جن میں پہلا مقابلہ پاکستان اور جنوبی افریقہ جبکہ دوسرا مقابلہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کا میچ تھا۔
رواں ورلڈ کپ میں اب تک سب سے زیادہ متاثر کن کارکردگی افغانستان کرکٹ ٹیم کی رہی ہے جنہوں نے اپنے 06 میچز میں سے 03 میچز جیتے ہیں اور دفاعی چیمپئن انگلینڈ کے علاوہ پاکستان اور سری لنکا کی ٹیموں کو شکست دی ہے،ر اب تک کی کارکردگی کو دیکھ کر افغانستان کی ٹیم کو سپر فور مرحلے تک رسائی کے لیے فیورٹ سمجھا جانے لگا ہے۔
اب تک کی سب سے مایوس کُن کارکردگی دفاعی چیمپئن انگلینڈ کی ٹیم کی رہی ہے جس نے اب تک میگا ایونٹ میں واحد کامیابی بنگلہ دیش کے خلاف حاصل کی ہے جبکہ اسے 05 میچز میں شکست ہوئی ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی بھی متاثر کرنے والی نہیں لیکن ان کے لیے ’اگر مگر‘ کے ساتھ سپر فور مرحلے تک رسائی ممکن نظر آتی ہے اور اس کے لیے انہیں میگا یونٹ میں اپنے بقیہ تمام میچز میں کامیابی لازمی حاصل کرنا ہو گی۔
بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم بظاہر سپر فور مرحلے کی دوڑ سے باہر ہو چکی ہے لیکن وہ اپنے بقیہ میچز میں کامیابی حاصل کرکے 2025 میں ہونے والے چیمپئنز ٹرافی کے لیے اپنی جگہ بناسکتی ہے۔ کیوں کہ آئی سی سی نے یہ اعلان کیا ہے کہ رواں ورلڈ کپ میں ٹاپ 07 پوزیشن پر رہنے والی ٹیمیں میزبان پاکستان کے ہمراہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کھیلیں گی۔
پاکستان کا اسکواڈ
آج کے میچ کے لیے پاکستانی اسکواڈ میں بابراعظم (کپتان)، عبداللہ شفیق، فخرزمان، محمد رضوان، سعودشکیل، افتخاراحمد، سلمان علی آغا، اسامہ میر، حارث رؤف، شاہین آفریدی، محمد وسیم شامل تھے۔
بنگلہ دیش کا اسکواڈ
بنگلہ دیش کی ٹیم شکیب الحسن (کپتان)، لٹن داس، تنزید حسن تمیم، نجم الحسن شانتو ، مشفیق الرحیم، محمود اللہ ریاض، توحید ہردوئے، مہدی حسن میراز، تسکین احمد، مستفیض الرحمان اور شورفل اسلام پر مشتمل تھی۔