اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو دی گئی سزا کے خلاف اپیلیں بحال کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کی درخواستیں نمٹا دیں۔
مزید پڑھیں
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے 16 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی اپیلیں بحال کرنے کی درخواست منظور کی جاتی ہے، سابق وزیراعظم کی اپیلوں کو میرٹس پر سن کا فیصلہ کیا جائے گا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب کی جانب سے درخواستوں کی مخالفت نہ کرنے کی بنا پر اپیلیں بحال کرنے کی درخواستیں منظور کی گئی ہیں، نیب کی جانب سے بیان دیا گیا کہ نواز شریف کو گرفتار نہیں کرنا چاہتے۔
عدالت کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کی درخواستیں نمٹائی جاتی ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 اکتوبر کو نوازشریف کی سزا کے خلاف اپیلیں بحال کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔
اپیلیں بحال کرنے کی درخواستوں پر سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا تھا کہ ہمیں نوازشریف کی گرفتاری نہیں چاہیے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے پراسیکیوٹر جنرل نیب سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کہنا چاہتے کہ نواز شریف کی اپیلوں پر میرٹ پر فیصلہ کیا جائے۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جی بالکل، نواز شریف سرنڈر کر چکے ہیں، عدالتی رحم و کرم پر ہیں۔