لاہور ہائیکورٹ نے لاہور شہر میں اسموگ ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ میں شہری ہارون فاروق و دیگر کی اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر جسٹس شاید کریم نے سماعت کی، کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ اسموگ ان کا ذاتی مسئلہ نہیں ہے بلکہ سب کے بچوں کا مسئلہ ہے، کالا دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں کو سیل کر کے ڈی سیل نہ کیا جائے۔
عدالت نے تمام اسکولز، کالجز کے بچوں کو کالا دھواں چھوڑنے والے کارخانوں کی اطلاع دینے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ سکول کالجز کے بچے اگر ان کے علاقوں میں کالا دھواں چھوڑنے والا کوئی کارخانہ ہے تو عدالت کو اطلاع کریں، کمشنر لاہور سمیت دیگر افسران کل سے اسکولز، کالجز میں جاکر بچوں کو آگاہ کریں۔
جسٹس شاہد کریم نے لاہور شہر میں بڑھتی اسموگ پر تشویش کا اظہار کیا اور ریمارکس دیے کہ اسموگ کا جو حال ہے اس کی ذمہ دار حکومت ہے، شہر کی جو حالت ہے وہ سامنے ہے آپ شہر کے مالک ہو آپ سب کچھ کرسکتے ہو۔
معزز جسٹس نے کہا کہ پہلے یہ اسموگ نومبر کے آخر اور دسمبر میں آتی تھی، اب یہ اسموگ اکتوبر میں شروع ہوچکی ہے، فوری اسموگ ایمرجنسی نافذ کی جائے۔ کیس کی سماعت 3 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔