پاکستان مسلم لیگ ن کے گزشتہ روز ہونے والے اعلٰی سطح کے اجلاس میں کیا فیصلے کیے گئے؟

بدھ 1 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ ن کی پارٹی قیادت کے درمیان گزشتہ روز اعلٰی سطح کا اجلاس ہوا جس میں مختلف فیصلے کیے گئے، جن میں انتخابات سے متعلق پارٹی بیانیہ، 9 مئی واقعے میں ملوث ارکان سے بات چیت نہ کرنا، ترقیاتی منصوبوں، معیشت کی بحالی، سیاسی بحران سمیت دیگر اہم مضوعات پر مشاورت کی گئی۔

پارٹی ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن نے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ اپنی ماضی کی کارکردگی کو انتخابی بیانیہ بنایا جائے گا، مسلم لیگ ن نواز شریف کے سابقہ ادوار میں بنائے جانے والے منصوبوں کی بنیاد پر میدان میں اترے گی۔ نواز شریف اور مسلم لیگ ن کے رہنما انتخابی مہم کے دوران اپنی سابقہ کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ مانگیں گے۔

سب سے پہلے مسلم لیگ ن کا انتخابی منشور تیار کروایا جائے گا، منشور کے اعلان کے بعد پارلیمانی بورڈ بنا کر ٹکٹوں کی تقسیم کی جائے گی، ٹکٹوں کی تقسیم کے بعد نواز شریف انتخابی مہم کے دوران جلسوں سے خطاب کرینگے۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ لیگی قیادت 9 مئی کے واقعات میں ملوث کرداروں کو مکمل نظرانداز کرتے ہوئے ان سے کوئی بات چیت نہیں کرے گی، 9 مئی کے ذمہ داروں کے ساتھ کسی قسم کی سیاسی مفاہمت سے مکمل گریز کیا جائے گا۔

اجلاس کے دوران نواز شریف ادوار کے ترقیاتی منصوبوں کے ذکر پر نواز شریف نے شکوے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملکی ترقی کے تمام تر اشاریوں کے باوجود ہمیں کام کرنے کا موقع نہیں دیا گیا، پہلے غلام اسحاق، پھر مشرف نے انہیں کام کرنے سے روکا۔

نواز شریف نے کہا کہ تیسری باری کے دوران دھرنے کروائے گئے، عدالتی کندھا استعمال کرکے مجھے زبردستی نکالا گیا۔ نواز شریف نے جزباتی انداز میں کہا کہ 1993 میں ان کو صدر، 1999 میں آرمی چیف اور 2017 میں چیف جسٹس نے نکالا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں کام کرنے دیا جاتا تو آج پاکستان دنیا کی 20 بڑی معیشتوں میں شمار ہوتا، اب بھی خلوص دل اور صاف نیت سے ملک کی خدمت کرنا چاہ رہے ہیں، اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پاکستان کو موجودہ معاشی و سیاسی بحران سے نکالیں گے۔

پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں پارٹی کی جنرل کونسل کا اجلاس جلد از جلد بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے مطابق جنرل کونسل سے اہم فیصلوں کی توثیق کرائی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp