بلوچستان: افغان تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن، کوئٹہ سے 100 سے زیادہ افراد گرفتار

بدھ 1 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت پاکستان کی جانب سے غیرقانونی تارکین وطن کو اپنے اپنے ملک میں واپسی کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد واپس نہ جانے والے افراد کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہو گیا ہے۔ اور متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

پاکستان میں موجود غیرملکی افراد میں سے ایک لاکھ سے زیادہ اب تک واپس جا چکے ہیں۔

وزارت داخلہ نے غیرقانونی افراد کی واپسی سے متعلق کنٹرول روم قائم کر دیا ہے، اور ٹیلی فون نمبرز بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔

وزارت داخلہ کے مطابق غیرقانونی طور پر مقیم افراد کی اطلاع درج ذیل نمبرز پر دی جا سکتی ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے ٹیلیفون نمبرز 051111367226اور 0519211685 ہیں۔

جہاں ملک کے دیگر صوبوں میں غیرقانونی افراد کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے وہیں صوبہ بلوچستان میں بھی ایسے افراد کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

غیرقانونی افراد کو رہائش دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہو گی، جان اچکزئی

نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کے مطابق غیر قانونی مقیم افراد کے خلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ ان افراد کی معاونت اور رہائش دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ اب تک کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 100 سے زیادہ غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، 35 ہزار افراد اب تک ازخود جاچکے ہیں جبکہ مزید کارروائی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

جان اچکزئی نے بتایا کہ سیاستدانوں کو خبردار کررہے ہیں کہ ایسی کوئی بات نہ کریں جس سے ملک کو کوئی نقصان ہو۔ یہ کارروائیاں صرف افغانوں کے خلاف نہیں ہیں۔

افغان تارکین وطن کے لیے کوئٹہ میں 2 ہولڈنگ سینٹر قائم کیے گئے ہیں، کمشنر کوئٹہ ڈویژن

کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات کے مطابق افغان تارکین وطن کے لیے صوبائی دارالحکومت میں 2 ہولڈنگ سینٹر قائم کئے گئے ہیں۔ جو غیر قانونی تارکین وطن رضاکارانہ طور پر جا چکے ہیں ان کے نام پر کوئی جائیداد سامنے نہیں آئی۔ اگر کسی غیر قانونی تارکین وطن کے نام پر جائیداد سامنے آئے گی قانون کے مطابق اُس کو دیکھا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تارکین وطن کے انخلا سے متعلق حکومت نے 4 کراسنگ پوائنٹس قائم کیے ہیں جن میں چمن، قلعہ عبداللہ، پشین اور چاغی شامل ہیں جبکہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں 2 ہولڈنگ سینٹرز قائم ہیں جنہیں رہائش، میڈیکل کمیپ، کھانے پینے کی سہولت اور بستروں سمیت دیگر سہولیات سے آراستہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ کے علاقے میاں غنڈی پی سی ایس آئی آر میں قائم ہولڈنگ سینٹر میں 500 جبکہ مغربی بائی پاس کے قریب قائم ہولڈنگ سینٹر میں 300 افراد کو رکھنے کی گنجائش ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp