بین الاقوامی فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈز کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں کو مفت کھانا فراہم کرنے کے فیصلے کو شدید ردعمل کا سامنا ہے، سوشل میڈیا پر میکڈونلڈز اور دیگر فوڈ چینز کے بائیکاٹ کی مہم چلائی گئی، مسلم ممالک کی جانب سے بائیکاٹ کے بعد پراڈکٹس کی فروخت میں مسلسل کمی کا رجحان ہے جس سے کمپنی کو لاکھوں ڈالرز کے نقصان کا سامنا ہے۔
سوشل میڈیا پر صحافی فیض اللہ خان کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان میں میکڈونلڈ بائیکاٹ کی مہم توقع سے زیادہ کامیاب رہی اور اندرونی ذرائع کے مطابق اس کی سیل میں 80 فیصد سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
پاکستان میں میکڈونلڈ کے بائیکاٹ کی لہر توقع سے زیادہ کامیاب ، فوڈ چین کے اندرونی زرائع نے تصدیق کی ہے کہ اس کی سیل میں 80 فیصد سے زیادہ کی کمی ہوچکی ہے
— Faizullah Khan فیض (@FaizullahSwati) November 1, 2023
نجم علی لکھتے ہیں کہ میکڈونلڈ کے لیے یہ کوئی نقصان نہیں ہے یہ صرف اور صرف پاکستان کا نقصان ہے۔ اس سے حکومت اور غریب پاکستانیوں کی نوکری کو نقصان ہو گا۔ وہ مزید لکھتے ہیں کہ آئندہ بزنس مین پاکستان میں ایسا کاروبار کرتے ہوئے ہچکچائیں گے۔
سارا نقصان پاکستان کی گورنمنٹ کے ٹیکس کو اور غریب پاکستانیوں کی نوکری کو ہو گا McDonald کے لئے تو یہ کچھ بھی نقصان نہیں ہے
آئندہ پاکستان کے بزنس مین ایسا کاروبار کرتے ہوے ہچکچائیں گے یہ صرف اور صرف پاکستان کا نقصان ہے https://t.co/JCDmB6i4xk
— Najam Ali (@NajamAli2020) November 1, 2023
ایک صارف نے لکھا کہ صرف میکڈونلڈ ہی نہیں بلکہ باقی مغربی مصنوعات کا بھی بائیکاٹ کرنا چاہیے، اس سے ایک طرف مغربی معیشت دباؤ میں آئے گی تو دوسری طرف مقامی صنعت کو بھی جگہ بنانے کا موقع ملے گا۔
مکڈونلڈ ہی نہیں باقی مغربی مصنوعات کا بھی بائیکاٹ کرنا چاہیے.
اس سے ایک طرف مغربی معیشت دباؤ میں آئیگی دوسری طرف مقامی صنعت کو جگہ بنانے کا موقع ملیگا.— . (@mr_bayg) November 1, 2023
ایک اور صارف نے کہا کہ ہم فلسطین تو نہیں جا سکتے لیکن ایسی پراڈکٹس کا بائیکاٹ ضرور کر سکتے ہیں۔
بہت خوشی ہوئی اس کو دیکھ کر۔ ہم فلسطین تو نہیں جاسکتے لیکن یہ کام تو کر سکتے ہے۔#FreePalestine #NoOilForIsrael https://t.co/PbfMZie7Sx
— Nasih (@NasihChitrali) November 1, 2023
اظہر محمود نے میکڈونلڈز کی سیل میں 80 فیصد کمی کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے لکھا کہ اس بات میں صداقت نہیں ہے کہ میکڈونلڈ کی سیل میں کمی ہوئی ہے اور دوسرا یہ کہ ان فوڈ چینز کے مالک پاکستانی ہی ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ میکڈونلڈز میں 10 ہزار سے زائد ملازمین ہیں اور اس کے ساتھ کئی لوکل انڈسٹریز بھی جڑی ہوئی ہیں اور ہزاروں لوگوں کا روزگار بھی اسی سے وابستہ ہے۔
اوّل تو کوئی 80 فیصد کی کمی نہیں دوسرا ان فوڈ چینزکے مالک پاکستانی ۔ رائلٹی میں پیسے جاتے ہیں مگر میکڈونلڈز میں 10000 سے زیادہ لوگ ملازم ہیں اور کئی لوکل انڈسڑیاں ساتھ جڑی ہیں ۔ اور ہزاروں لوگوں کا روزگار جڑا ہے ۔ اسی طرح KFC میں 10000 اور یونیلیور میں 25000 سے زائد ملازمین ہیں
— Azhar Mahmood (@aazharmahmood) November 1, 2023
فیض اللہ خان نے کراچی گلشن اقبال کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ میکڈونلڈ کی یہ برانچ اس وقت خالی پڑی ہے اور اس میں صرف عملہ موجود ہے۔
گلشن اقبال کراچی کا میکڈونلڈ خالی پڑا ہے صرف عملہ موجود ہے pic.twitter.com/mIItjn3JKK
— Faizullah Khan فیض (@FaizullahSwati) November 1, 2023
واضح رہے کہ صرف میکڈونلڈز ہی نہیں ہے بلکہ دیگر امریکی برانڈز بشمول سٹاربکس، برگر کنگ، ہارڈیز، کے ایف سی، پیزا ہٹ، پاپا جانز اور ڈومینوز کو بھی مسلم ممالک میں بائیکاٹ کا سامنا ہے۔
مشرق وسطیٰ میں بائیکاٹ مہم کی کامیابی
مشرق وسطیٰ میں ملٹی نیشنل فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈز کی فرنچائزز کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ مسلم ممالک میں میک ڈونلڈز کے اسرائیلی فوج کو مفت کھانا فراہم کرنے کے فیصلے کو شدید ردعمل کا سامنا ہے، مسلم ممالک میں میکڈونلڈز اور اسٹار بکس کے بائیکاٹ سے کمپنیوں کو لاکھوں ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔
سعودی عرب، عمان، کویت، متحدہ عرب امارات، اردن، مصر، بحرین اور ترکی میں میکڈونلڈز کی فرنچائزز نے خود کو اسرائیلی فرنچائزز سے الگ ظاہر کیا ہے جبکہ غزہ کے شہریوں کی مدد کے لیے مجموعی طور پر 30 لاکھ ڈالر سے زیادہ کی امداد کا اعلان کیا ہے۔
میکڈونلڈز کی عمان میں فرنچائز نے ’ایکس‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ’ہم سب اپنی کوششوں کو یکجا کریں اور غزہ میں کمیونٹی کی ہر ممکن مدد کریں، ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ وہ ہمارے پیارے ملک اور تمام عرب اور مسلم ممالک کو ہر قسم کے شر اور نفرت سے محفوظ رکھے۔‘
میکڈونلڈ عمان نے غزہ کے شہریوں کے لیے $100,000 دینے کا وعدہ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کی حمایت کا اعلان کرنے کے بعد سے میک ڈونلڈز اسرائیل نے عرب اور مسلم ممالک کے صارفین کی جانب سے شدید ردعمل کے بعد اپنا انسٹاگرام اکاؤنٹ ‘نجی’ میں تبدیل کر دیا ہے۔
یہ صرف میک ڈونلڈز ہی نہیں ہے جسے مسلم ممالک میں نقصان کا سامنا ہے، دیگر امریکی برانڈز بشمول سٹاربکس، برگر کنگ، ہارڈیز، کے ایف سی، پیزا ہٹ، پاپا جانز اور ڈومینوز کو بھی عرب دنیا میں بائیکاٹ کا سامنا ہے۔
سعودی عرب کے 35 سالہ کارکن احسان امین کے مطابق ‘فلسطین اسرائیل تنازعہ کی وجہ سے امریکی فرنچائزز کا عرب بائیکاٹ ان کے فلسطینیوں کے ساتھ لگاؤ کو اجاگر کرتا ہے ۔’
عرب ممالک میں جاری بائیکاٹ کے بعد اسٹاربکس والٹ، ڈزنی کمپنی اور میکڈونلڈز کے شئیرز کی قیمتوں میں مسلسل کمی کا رجحان ہے جس سے کمپنی کو لاکھوں ڈالرز کے نقصان کا سامنا ہے .