آج کل د نیا کے باقی حصوں کی طرح پاکستان میں بھی تیزی سے وزن کم کرنے کی خاطر ’ کیٹو ڈائٹ پلان ‘ کا رواج عام ہو رہا ہے۔ اس میں کاربوہائیڈریٹس کو ایک روز میں پچاس گرام یا اس سے بھی کم کردیا جاتا ہے جبکہ چکنائی کا استعمال بڑھا دیا جاتا ہے۔
تاہم ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اس کے نتیجے میں صحت کو کم از کم سات نقصانات لاحق ہوسکتے ہیں اور پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔
فرنٹئیرز نیوٹریشن نامی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے ، کیٹو ڈائٹ پلان سے مرگی کے مرض میں افاقہ ہوتا ہے ، اس کے دوروں میں کمی واقع ہوتی ہے۔ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ ماہرین ابھی تک اس کا سبب تلاش نہیں کرسکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کیٹو ڈائٹ پلان کے ذریعے یقینی طور پر وزن میں فوری کمی کا ہدف حاصل ہوتا ہے لیکن اس کے نتیجے میں بعض دوسرے امراض بھی لاحق ہوسکتے ہیں۔ اس لئے وہ اس ڈائٹ پلان کے مکمل طور پر خلاف ہیں۔
ماہرین کے مطابق کیٹو ڈائٹ پلان پر عمل کرنے والوں میں مختلف طبی مسائل دیکھنے کو ملتے ہیں۔ مثلا فلو ، ہیضہ ۔ اس کے علاوہ ذیابیطس اور امراض قلب کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔