غزہ پر بدترین بمباری، امریکی صدر نے عارضی جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

جمعرات 2 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیلی فوج اور حماس کے جنگجوؤں کے درمیان شمالی غزہ میں شدید لڑائی جاری ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی مسلح افواج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہگاری نے قبل ازیں دعویٰ کیا تھا کہ ان کے فوجی حماس کی دفاعی لائن کو توڑنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر کہا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے مشرقی غزہ کی پٹی کے علاقے جوہرادیک میں ایک اسرائیلی ٹینک کو نشانہ بنایا جس کے پاس کئی اسرائیلی فوجی موجود تھے ۔ القسام بریگیڈ نے شمال مغربی غزہ میں ایک اسرائیلی ٹینک، ایک بلڈوزر اور دو بکتر بند گاڑیوں پر حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔ عزالدین القسام بریگیڈ نے غزہ کے جنوبی اور شمال مغربی سیکٹرز میں اسرائیلی فوج کے ساتھ مزید جھڑپوں کی اطلاع دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق غزہ کے علاوہ مغربی کنارے میں بھی جھڑپیں جاری ہیں۔

9 ہزار سے زیادہ شہدا میں 3,760 بچے شامل

فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں مزید 256 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جبکہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد سے غزہ میں اسرائیل کے تباہ کن حملوں کے نتیجے میں اب تک 9,061 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 3,760 بچے شامل ہیں جبکہ اسرائیلی حملوں میں 32 ہزار فلسطینی شہری زخمی ہو چکے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ 2600 افراد اب تک لاپتہ ہیں جن میں 1150 بچے بھی شامل ہیں، زیادہ امکان یہی ہے کہ وہ تباہ شدہ عمارات کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج ہر گھنٹے میں 42 بم گرا رہی ہے

اسرائیلی مسلح افواج 23 لاکھ کی آبادی والے علاقے غزہ میں ہرگھنٹے میں اوسطاً 42 بم گرا رہی ہیں۔ الجزیرہ نے غزہ کی وزارت صحت کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل کی مسلح افواج 7 اکتوبر سے غزہ میں اوسطاً 42 بم برسا رہی ہیں ۔ ان بموں سے ہر گھنٹے میں اوسطاً 12 عمارتیں منہدم ہو رہی ہیں، 15 فلسطینی شہید ہو رہے ہیں جن میں سے 6 بچے ہوتے ہیں۔ اس بمباری سے ہر گھنٹے میں اوسطاً 35 افراد زخمی ہو رہے ہیں۔ اسرائیلی بمباری سے گھر ، سکول ، مساجد ، چرچ اور ہسپتال غرض کوئی جگہ محفوظ نہیں۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں اور دھمکیوں کے نتیجہ میں شمالی غزہ کے 8 لاکھ سے زیادہ مکین بے گھر ہو چکے ہیں۔

امریکی صدر کا عارضی جنگ بندی کا مطالبہ

امریکی صدر جو بائیڈن نے پہلی بار غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک تقریب سے خطاب کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر  اسرائیل کو غزہ میں جنگ کو عارضی طور پر روکنا چاہیے۔ تقریب کے دوران ایک شخص کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیے جانے پر انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں جنگ میں عارضی وقفے کی ضرورت ہے، جب ان سے پوچھا گیا کہ وقفے سے کیا مراد ہے، تو ان کا کہنا تھا کہ یہ قیدیوں کو رہا کرانے کا وقت ہوگا۔

بحرین کا اسرائیلی سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم

غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بحرین نے اپنی سرزمین پر موجود اسرائیلی سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ بحرین کی پارلیمان کی ویب سائٹ پر جاری بیان کے مطابق عرب ملک نے اسرائیل سے اپنا سفیر واپس طلب کرتے ہوئے اس کے ساتھ اقتصادی تعلقات بھی معطل کر دیے ہیں۔ چلی، کولمبیا اور بولیویا اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے جبکہ اردن اپنا سفیر اسرائیل سے واپس بلانے کا اعلان کرچکے ہیں۔

عالمی رہنما اسرائیلی بمبار ی کے جرم میں شریک ہیں، انجلینا جولی

امریکی اداکارہ اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کی سابق خصوصی ایلچی انجلینا جولی نےغزہ کی محصور آبادی پر وحشیانہ بمباری کرنے پر اسرائیل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور عالمی رہنمائوں کو شریک جرم قرار دیا ہے۔ اپنی انسٹا گرام پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں ایک ایسی آبادی پرجان بوجھ کر بمباری کر رہا ہے جہان مقیم لوگوں کے پاس اپنی جانیں بچانےکے لئے بھاگنے کی بھی جگہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ لاکھوں کی آبادی کے علاقے غزہ جس کی اسرائیل نے دو عشروں سے ناکہ بندی کر کے اسے ایک کھلی جیل میں تبدیل کر رکھا ہے ، بمباری کے نتیجہ میں تیزی سے انسانوں کا اجتماعی قبرستان بنتا جا رہا ہے۔

جرمنی نے حماس کے نام پر سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی

جرمنی کی حکومت نے ملک میں فلسطینی تحریک مزاحمت حماس کے نام پر جلسوں سمیت کسی بھی طرح کی سرگرمی پر پابندی عائد کر دی ہے۔ الجزیرہ کے مطابق جرمن وزیر داخلہ نینسی فیسر نے اس حوالے سے جاری بیان میں کہا کہ جرمنی میں حماس کے نام پر جلسے کرنا یا ان کا پروپیگنڈہ پھیلانا جرم قراردے دیا گیا ہے ۔انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ فلسطین کے حامی نیٹ ورک سامیدون کو جرمنی میں ختم کر دیا جائے گا۔

اسرائیل فلسطین تنازع کا تصفیہ اولین ترجیح، چین

چین نے نومبر کے لئے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے بعد اعلان کیا ہے کہ اس مدت کے دوران اسرائیل فلسطین تنازع کا تصفیہ چین اور پوری سلامتی کونسل کی اولین ترجیح ہو گا۔ اقوام متحدہ میں چین کے سفیر ژانگ جن نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ ہماری صدارت کی مدت کے دوران پوری سلامتی کونسل کی اولین ترجیح غزہ کے تنازع کو حل کرنا ہو گی۔

یہودی آباد کاروں نے 820 فلسطینیوں کو بے گھر کردیا

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کےغزہ پر حملوں کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے کے یہودی آباد کاروں نے مزید 820 سے زیادہ فلسطینیوں کو گھروں سے بے دخل کردیا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور کے مطابق غزہ میں اسرائیل فلسطین جنگ کے اثرات مقبوضہ مغربی کنارے پر بھی مرتب ہوئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp