اسرائیل نے غزہ پر ہلاکت خیز فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، شہید فلسطینیوں کی تعداد 9,061 ہو گئی ہے۔
اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر کے بعد اسرائیل کے غزہ میں فضائی حملوں سے اب تک کم از کم 3,648 بچے اور 2,187 خواتین شہید ہو چکے ہیں، جبکہ 22,240 افراد زخمی ہوئے ہیں، مجموعی طور پر 9061 معصوم شہری اسرائیل کی بربریت سے شہید ہوئے ہیں۔
القدس اسپتال کے اردگرد اسرائیل کے فضائی حملے
جمعہ کی صبح اسرائیلی فورسز نے القدس اسپتال کے اطراف میں نئے فضائی حملے کیے ہیں، جس کے نتیجے میں درجنوں شہادتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
القدس اسپتال غزہ شہر کے مغرب میں تل الحوا کے علاقے میں واقع ہے، اسے اسرائیل کی طرف سے بارہا براہ راست فضائی حملوں کی دھمکی دی جاتی رہی ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ اس اسپتال پر حملہ (جس میں اس وقت 14,000 بے گھر فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ زخمی اور بیمار مریض رہائش پذیر ہیں) بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی ہو گا اور اسے جنگی جرم سمجھا جا سکتا ہے۔
کینسر کے مریضوں کی ہلاکت کا خدشہ
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق7 اکتوبر کے بعد غزہ بھر کے 35 میں سے 14 اسپتال غیرفعال ہو چکے ہیں۔
علاقے میں کینسر کے مریضوں کی سب سے بڑی علاج گاہ ‘ترکیہ۔فلسطین دوستی اسپتال’ میں ایندھن ختم ہو جانے کے باعث طبی خدمات کی فراہمی بند ہو گئی ہے۔
‘او سی ایچ اے’ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایا ہے کہ ان حالات میں تقریباً 70 مریضوں کی زندگی خطرے میں ہے۔
‘او سی ایچ اے’ نے غزہ شہر کے ال حیلو اسپتال پر بدھ کی رات ہونے والی بمباری پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ شفا اسپتال کا زچگی کا شعبہ بھی اب اس اسپتال میں کام کر رہا تھا۔
شمالی علاقے میں امداد کی فراہمی معطل
اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائیوں میں ان کی حماس کے القسام بریگیڈ کے ساتھ جھڑپوں کے نتیجے میں غزہ شہر اور شمالی غزہ دیگر علاقوں سے بڑی حد تک کٹ کر رہ گئے ہیں۔ ‘او سی ایچ اے’ نے بتایا ہے کہ جنوبی علاقوں کی جانب سے شمال میں تقریباً 300,000 بے گھر لوگوں کے لیے انسانی امداد کی فراہمی بھی بند ہو گئی ہے۔
اسرائیل کا جنین پناہ گزین کیمپ کے قریب گھر پر ڈرون حملہ
جنین پناہ گزین کیمپ کے قریب گھر پر اسرائیلی ڈرون حملے میں 2 فلسطینی شہید ہو گئے۔
الجزیرہ کے مطابق 2 فلسطینی اس وقت شہید ہوئے جب ایک اسرائیلی ڈرون نے مغربی کنارے میں جنین کیمپ کے قریب ایک گھر پر میزائل داغا اور مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین مہاجر کیمپ کے مضافات میں واقع اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔
دوسری طرف اسرائیلی فوج نے جمعہ کی صبح سے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں چھاپوں کا نیا سلسلہ شروع کیا ہے، اسرائیلی فورسز نے جنین کیمپ پر بھی دھاوا بول دیا اور اس کے ارد گرد کی سڑکوں کو بلڈوز کر دیا۔
اسرائیلی فورسز نے کیمپ کے قریب جبریات محلے میں ایک مکان کو بھی گھیرے میں لے لیا، وہاں کے مکینوں کے فوری انخلا کا مطالبہ کیا اور فلسطینیوں کے گھروں کو اڑانے کی دھمکی دی۔
اسرائیل کے بریج اور نصیرات پناہ گزین کیمپوں کے ارد گرد کے علاقوں پر حملے، متعدد افراد شہید، درجنوں زخمی
اسرائیلی فضائیہ نے بریج اور نصیرات پناہ گزین کیمپوں کے ارد گرد کے علاقوں پر حملے کیے ہیں، جس سے متعدد افراد شہید اور درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، شہداء اور زخمیوں کو الشفاء اسپتال میں پہنچایا جا رہا ہے۔
بریج اور نصیرات پناہ گزین کیمپوں کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی کے وسطی حصے میں واقع دیر البلاح شہر میں بھی فضائی حملوں سے ہلاکتوں کی اطلاع ملی ہے۔
7 اکتوبر کے بعد اسرائیل کی کارروائیوں میں مقبوضہ مغربی کنارے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 138 ہو گئی ہے جبکہ 2100 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کا گھیراؤ کر لیا
اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس کی افواج نے غزہ کے شمالی حصے کا ‘گھیراؤ’ کر لیا ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ اور بحریہ زمین اور ساحل کے ساتھ ساتھ اہداف کو نشانہ بنا رہی ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں لڑائی کے نتیجے میں غزہ کی پٹی کے اندر 130 جنگجو مارے گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ راکٹ لانچنگ سائٹس، فوجی گوداموں اور سرنگوں کے نظام پر بھی حملے جاری رکھے گی۔
دوسری جانب 7 اکتوبر کے بعد حماس کی کارروائیوں میں 335 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔