بنگلہ دیش: قتل کا مجرم جلاد بن گیا، 26 افراد کو پھانسی دے کر سزا بھی کم کروا لی

جمعہ 3 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بنگلہ دیش کے شاہجہاں بھویان کو 32 سال بعد جیل سے رہا کر دیا گیا، قتل کے جرم میں سزا کے طور پر جیل جانے والے قیدی نے جلاد کے طور پر 26 اہم مجرموں کو پھانسی پر لٹکایا جس کی بدولت ان کی سزا کو کم کر دیا گیا۔ شاہجہاں بھویان کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انہوں نے شیخ مجیب الرحمٰن کے قاتل کو بھی پھانسی پر لٹکایا۔

بنگلہ دیشی جیل حکام کے مطابق شاہجہان بھویان کو 1991 میں قتل کے جرم میں سزا ہوئی تھی۔ اس عرصہ کے دوران انہوں نے شیخ مجیب الرحمٰن کے قاتل سمیت اہم ترین مجرموں کو پھانسی پر لٹکایا جس کی وجہ سے ان کی سزا کو کم کر دیا گیا۔ انہوں نے پہلی بار 26 افراد کے قاتل کو 2007 میں پھانسی پر لٹکایا، 74 سالہ شاہجہاں بھویان کا کہنا تھا کہ اگر میں پھانسی نہ دیتا تو کوئی اور یہ کام کرلیتا لیکن میں نے یہ کام کرکے اپنی سزا کم کروا لی۔

بنگلہ دیش کے حکام کے مطابق شاہجہاں نے شیخ مجیب الرحمان کے قاتلوں اور بغاوت کے منصوبہ سازوں سمیت 2 درجن سے زائد ساتھی قیدیوں کو پھانسی دی تھی، جس کے بدلے ان کی سزا میں کمی کی گئی۔ شاہجہاں نے 32 سال قبل قتل کے جرم میں قید ہونے کے بعد حکام کے سامنے اپنی صلاحیتیوں کا مظاہرہ کیا اور پھر 26 افراد کو موت کے گھاٹ اتارنے والے کے طور پر سامنے آئے۔

انہوں نے جن افراد کو پھانسی دی ان میں 1975 کی بغاوت کی منصوبہ بندی اور ملک کے بانی رہنما یعنی موجودہ وزیر اعظم شیخ حسینہ کے والد کو قتل کرنے کے مبینہ مجرم فوجی افسران بھی شامل تھے۔ ڈھاکہ سینٹرل جیل کی ڈپٹی چیف تانیہ زمان نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ پھانسیاں دینے کے بدلے ان کی سزا میں کمی کی گئی۔

دوران قید انہوں نے 26 پھانسیاں دیں، ایک اور جیل عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جن لوگوں کو شاہجہاں نے پھانسی دی ان میں سرکردہ رہنما علی احسن مجاہد اور حزب اختلاف کے رہنما صلاح الدین قادر چوہدری شامل ہیں۔ عہدے دار نے مزید بتایا کہ 2007 میں انہوں نے کالعدم جمعیت المجاہدین بنگلہ دیش کے رہنما صدیق اسلام عرف بنگلہ بھائی کو بھی پھانسی دی تھی، جو 2 سال قبل ہونے والے ملک گیر بم دھماکوں کے سرغنہ تھے۔

شاہجہاں بھویان نے بتایا کہ قید کے دوران انہوں نے نوٹس کیا تھا کہ قیدیوں میں جو جلاد کے طور پر چنے جاتے ہیں ان کے ساتھ فرسٹ کلاس سلوک کیا جاتا ہے، ایک کو 4 دیگر قیدیوں کی طرف سے مساج کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔ اسی لیے انہوں نے اپنی خدمات رضاکارانہ طور پر پیش کیں۔

ان کی پہلی پھانسی 1980 کی دہائی کے آخر میں ایک جلاد کے معاون کے طور پر ہوئی۔ پھانسی کے تختے سے رہائی اور ریٹائرمنٹ کے بعد سے شاہجہاں بھویان ڈھاکہ کے مضافاتی علاقے کیرانی گنج میں کرائے کے ایک کمرہ کے گھرمیں رہ رہے ہیں۔ اور وہ فخر سے زائرین کو رسی کا ایک چھوٹا ٹکڑا دکھاتے ہیں جس پر بہت سے قیدیوں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp