پاکستان اور عرب امارات کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور ہنگامی امداد پہنچانے کا مطالبہ

ہفتہ 4 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان اور متحدہ عرب امارات نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور وہاں پر محصور فلسطینیوں کو ہنگامی امداد پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستان نے غزہ میں بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے فوری جنگ بندی کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے اسرائیل سے فلسطینی عوام کی جاری ’نسل کشی‘ کو روکنے کامطالبہ کیاہے ۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقبل مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں فلسطینی علاقوں کی صورتحال پربریفنگ میں بتایا کہ محصورزدہ غزہ اورفلسطینی علاقوں میں جنگ بندی ضروری ہے۔پاکستانی مندوب نے کہاکہ ہمیں واضح الفاط میں اسرائیلیوں کو بتانا ہوگا کہ وہ فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرے ۔

اشیائے ضروریہ پہنچانے کے لیے اسرائیل، فلسطین جنگ فوری بند کی جائے، مارٹن گریفتھس

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس اور مشرق وسطیٰ کے امن عمل کے لیے ڈپٹی سپیشل کوآرڈینیٹر لین ہیسٹنگز، جنہوں نے حال ہی میں فلسطینی علاقوں کادورہ کیا ہے، نے رکن ممالک کو اسرائیل-فلسطین تنازع پر تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا۔ دونوں عہدیداروں نے خوراک، ایندھن اور دیگر ضروری اشیا کی محفوظ ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

اسرائیل کو دو ٹوک بتانا ہوگا کہ وہ فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرے، منیر اکرم

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اپنے خطاب میں کہاکہ اسرائیلی ہولوکاسٹ کا شکار ہونے کے باوجود اب فلسطینیوں کے خلاف ’جدید نسل کشی‘ کا ارتکاب کر رہے ہیں۔انہوں نے بین الاقوامی قوانین کے احترام اور ان پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو شہریوں اور املاک پر حملوں سے منع کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ غزہ میں اسکولوں، اسپتالوں اور شہری عمارات پر اس بہانے سے ہلاکت خیز اسرائیلی حملے کیے جا رہے ہیں کہ ان تنصیبات میں فوجی اہداف موجود ہیں، بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی کھلی خلاف ورزی اور بے بس ولاچار لوگوں کی ’اجتماعی سزا‘ ہے۔

عالمی قوانین میں اسکولوں، اسپتالوں کو نشانہ بنانا بڑا جرم ہے

انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی قانون کے تحت شہری مقامات اور سہولیات، خاص طور پر اسپتالوں کو نشانہ نہیں بنایا جا سکتا۔ کینیڈین ایلچی رابرٹ رے کی طرف سے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے مطالبے کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی پہلے ہی جنگ بندی کا مطالبہ کر چکی ہے، اسرائیلیوں کو 5 منٹ کے لیے جنگ بندی سے روکنا اور پھر فلسطینیوں پر دوبارہ بمباری کرنے کی اجازت دینے کے لیے انسانی بنیادوں پر ’سیزفائر‘ کا مطالبہ بین الاقوامی انسانی قانون کے منافی ہے۔

انہوں نے کینیڈا کی طرف سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے مطالبے پر کہا کہ ہزاروں فلسطینیوں کو گرفتار کرکے اسرائیلی جیلوں میں رکھا گیاہے، اس پر بھی بات ہونی چاہیے۔بریفنگ کے آغازمیں حالیہ واقعات میں اپنی جانیں گنوانے والے لوگوں کے لیے خاموشی اختیارکی گئی ۔

عرب امارات ایک ہزار زخمی فلسطینی بچوں کو علاج کی سہولت فراہم کرے گا، نورۃ الکعبی

عرب امارات کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ نورۃ الکعبی نے ابوظبی میں پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ ایسے عالم میں جبکہ ہم غزہ جنگ بند کرانے کے لیے مسلسل کوشاں ہیں جنگ کا دائرہ وسیع ہونے کا خطرہ نظر انداز نہیں کرسکتے۔

خطے میں جنگ کا ٹمپریچر کم کرنا ہوگا جو ابال کی حد تک پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کا خطرہ غزہ سے پورے خطے میں پھیلنے کا خطرہ ہے اور مزید کشیدگی کا امکان حقیقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتہا پسند تنظیمیں صورتحال سے ناجائز فائدہ اٹھا کر اپنے نظریات کے فروغ کے لیے کام کررہی ہیں۔ اماراتی وزیر نے کہا کہ شہریوں کے تحفظ اور جنگ کے فوری خاتمے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا ہوگی۔ امارات نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ غزہ کے ایک ہزار فلسطینی بچوں کو علاج کی سہولتیں فراہم کرے گا تاہم محصور غزہ سے فلسطینی بچوں کے امارات پہنچنے کے طریقہ کار کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp