ترکیہ نے اسرائیل میں تعینات اپنے سفیر ساکراوزکان تورنلر کو مشاورت کے لیے واپس بلا لیا ہے۔ اسرائیل نےگزشتہ ماہ ترکیہ سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا تھا تاکہ طیب اردوان کی جانب سے حماس کو مجاہدینِ آزادی قرار دیے جانے کے بعد اپنے تعلقات کا ازسرنو جائزہ لیا جا سکے۔
مزید پڑھیں
ترکیہ کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکیہ کے تل ابیب میں سفیر تورنلر کو اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فلسطینی شہریوں پر مسلسل بمباری، جنگ بندی سے انکار اور انسانی امداد کو غزہ میں پہنچنے سے روکے جانے اور غزہ میں انسانی المیہ جنمہ لینے کے پیش نظر واپس بلایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ترکیہ میں فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے مظاہروں کے بعد سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ترکیہ میں موجود اسرائیلی سفارت کاروں نے وزارت خارجہ کی جانب سے واپس بلائے جانے سے قبل ہی ملک چھوڑ دیا تھا۔
Press Release Regarding Recalling of Our Ambassador in Tel Aviv, H.E. Mr. Şakir Özkan Torunlar, to Ankara for Consultations https://t.co/POmJwwXVg6 pic.twitter.com/KiRf0XqTfi
— Turkish MFA (@MFATurkiye) November 4, 2023
اسرائیل اور حماس کی جنگ سے پہلے ترکیہ کئی سالوں کی تلخی کے بعد اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے کوششیں کر رہا تھا۔ تاہم اردوان نے مزید کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نومبر کے آخر میں ترکیہ کا دورہ کریں گے اور وہ رواں ماہ ریاض میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے جس میں غزہ میں جنگ بندی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ اس بات کو یقینی بنانے کے کسی بھی اقدام کی حمایت کرے گا کہ اسرائیل کو جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے اور ایسا کرنے میں ناکامی عالمی نظام پر اعتماد کو ختم کردے گی۔