جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ایک ہفتے کے دورے پر قطر اور ترکیہ گئے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ، سابق سربراہ خالد مشعل سمیت حماس کی دیگر قیادت سے اہم ملاقاتیں کی ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے پاکستانی عوام اور بالخصوص جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں کی طرف غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم پر فلسطینی عوام کے ساتھ تعزیت کی اور ہمدردی کا اظہار کیا۔
مولانا فضل الرحمان نے حماس کی قیادت کو یقین دلایا کہ ہم اخلاقی، سیاسی اور سفارتی ہر میدان میں آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ اسماعیل ہنیہ اور خالد مشعل نے پاکستان کی عوام اور جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں کوبھرپور حمایت پر فلسطینی عوام کی طرف سے دل کی گہرائیوں سے شکریہ کا پیغام دیا۔
قطر میں حماس کی قیادت اسمعیل ھنیہ اور خالد مشعل سے ملاقات۔
پاکستانی عوام اور بالخصوص جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں کی طرف غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم پر فلسطینی عوام کے ساتھ تعزیت ھمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا اور انکو یقین دلایا کہ ھم اخلاقی سیاسی سفارتی ھر میدان میں آپ کے شانہ… pic.twitter.com/5Bti8yP8fI— Maulana Fazl-ur-Rehman (@MoulanaOfficial) November 5, 2023
جے یو آئی ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب قطر روانہ ہوئے، ان کے دورے کو سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر خفیہ رکھا جارہا ہے۔ مولانا ترکیہ اور قطر کی حکومتی شخصیات سے بھی ملاقاتیں کریں گے تاکہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی کرائی جاسکے۔ مولانا فضل الرحمان غزہ میں پھنسے مظلوم فلسطینیوں کے لیے امدادی سامان کی ترسیل سمیت دیگر امور پر بھی عرب ممالک کی قیادت سے بات چیت کریں گے۔
مزید پڑھیں
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان پاکستانی عوام کی طرف سے فلسطینیوں کو مدد پہنچانے کے طریقہ کار پر حماس اور عرب ممالک کی قیادت سے بات چیت کریں گے۔ مولانا پہلے پاکستانی رہنما ہیں جو اسرائیل حماس تنازع میں کردار ادا کرنے خلیجی ممالک کے دورے پر گئے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ دنوں ایک بڑے جلسے میں حماس قیادت کا ویڈیو خطاب بھی کروایا تھا۔
مولانا فضل الرحمان ترکیہ، لبنان یا مصر کے کسی علاقے میں غزہ متاثرین کے کیمپوں کا دورہ بھی کرسکتے ہیں۔ وہ اپنا دورہ مکمل کرکے 11 نومبر کو وطن واپس لوٹیں گے۔