پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہم نواز شریف کی قیادت میں عام انتخابات کے لیے تیار ہیں۔ مہنگائی اور بےروزگاری کے خاتمے کے لیے، سستی بجلی، کسان کو سستی کھاد دینے کے لیے ہم تیار ہیں۔ ہم ملک سے عدم برداشت ختم کرنے کو تیار ہیں۔ مسلم لیگ پہلی جماعت ہے جس نے منشور کمیٹی اور الیکشن کمیٹی بنا کر امیدواروں سے درخواستیں طلب کرلی ہیں۔
مریم اورنگزیب نے لاہور میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف آج 4 سال کے بعد پارٹی سیکریٹریٹ آئے ہیں۔انہوں سینئر پارٹی قیدات سے تفصیلی ملاقات کی۔ دنیا نے دیکھا کہ 21 اکتوبر کو عوام نے کس طرح نواز شریف کا شاندار استقبال کیا۔ 21 اکتوبر کو ہونے والی سیاسی موبلائزیشن تاریخ کی سب سے بڑی موبلائزیشن تھی۔ ہمارے سیاسی مخالفین نے بھی اس بات کو تسلیم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک سے آنے والے لوگوں کو یقین تھا کہ موجودہ حالات اور مسائل سے نکالنے والا شخص نواز شریف ہی ہے۔ انہیں یقین تھا کہ ملک میں مہنگائی نواز شریف ہی کم کر سکتا ہے۔ نواز شریف نے 2013 سے 2018 کے دوران ملک میں بے شمار ترقیاتی منصوبے مکمل کیے۔ یہ جرات مسلم لیگ ن نے کی تھی اور 16 ماہ میں ملک کو دیوالیہ پن سے بچایا تھا۔ ہم نے سیاست کرنے کے بجائے ملک اور معیشت کو بچایا جس پر ہمیں فخر ہے۔ عوام کو ریلیف دینے کے لیے تیار ہیں، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تیار ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ 2018 میں آر ٹی ایس بیٹھا تو پی ڈی ایم بنائی گئی تھی۔ ملکی مسائل کے حل کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کو اکٹھا ہونا ہوگا۔ عوام کی فیلڈ کو 21 اکتوبر کو پورے ملک نے دیکھ لیا ہے۔ لیول پلیئنگ فیلڈ کا رونا رونے کے بجائے فیلڈ میں آ کر سامنا کریں۔ یہ ان کی شکست کی نشانی ہے۔ لیول پلینگ فیلڈ کا رونا رونے والے جانتے ہیں کہ عوام نے نواز شریف کے حق میں وزارت عظمیٰ کی فیلڈ لگا دی ہے۔
مزید پڑھیں
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اب بھی موجود ہے، ہماری انتخابی مہم 21 اکتوبر کو شروع ہو چکی ہے۔ مسلم لیگ ن واحد جماعت ہے جو وفاقی کی جماعت نظر آ رہی ہے۔ نواز شریف نے اپنی تقریر میں کہا کہ میں اپنے ذاتی مسائل بھلا کر ملک و عوام کے لیے واپس آیا ہوں۔ ہمارا انتخابی منشور عوامی مسائل سے جڑا ہوگا۔
ترجمان مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے ساتھ ناانصافی ہوئی اور انہیں عہدے سے ہٹایا گیا، اس زیادتی کا آج ازالہ ہونا چاہیے۔ نواز شریف چوتھی بار وزیراعظم بنیں گے اور عوام کو ریلیف دیں گے۔ عوام کو موقع دیا جائے کہ انہوں نے کس کو ووٹ دے کر اپنا وزیراعظم بنانا ہے۔ نواز شریف فیصلہ کریں گے کہ انہوں نے کس جماعت کے روابط کرنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا سیاسی قد اور بصیرت بہت زیادہ ہے، ان کا دل بھی بہت بڑا ہے۔ وہ تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے ۔ آصف زردرای، نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان بڑے رہنما ہیں۔ مولانا نے پی ڈی ایم کی مشکل وقت میں سربراہی کی۔ 16 ماہ میں سب جماعتوں نے مل کر مثالی اتحادی حکومت چلا کر دکھائی۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کی خصوصی جنرل کونسل کا اجلاس 11 نومبر کو ہو رہا ہے۔ اجلاس میں ون پوائنٹ ایجنڈہ ہے کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا 2014 میں مسلم لیگ کے دور میں غیرقانونی افراد کی نشاندہی کی بات ہوئی تھی۔ غیرقانونی افغانوں سمیت سب غیر ملکیوں کی واپسی ضروری ہے۔