پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی دستیاب قیادت سے رابطہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق لاہور میں پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی زیرصدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ہوا، 2 گھنٹے سے زائد تک جاری رہنے والے اجلاس میں نواز شریف نے ملک میں عام انتخابات کا ماحول بنانے کے حوالے سے پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کی۔
اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف سمیت ملک کی تمام سیاسی جماعت سے رابطہ رکھنے اور انتخابی عمل و سیاسی بات چیت میں شامل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، نواز شریف کی ہدایت پر لیگی رہنما الیکشن ڈے کے رولز آف گیم پر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کریں گے۔
مزید پڑھیں
ذرائع نے مزید بتایا کہ دوران اجلاس ملک میں سیاسی کشیدگی، معاشرے میں عدم برداشت اور نفرت انگیز سیاسی فضا کو ختم کرنے کی پارٹی رہنماؤں کی تجاویز پر غور و خوض کیا گیا، نواز شریف کی تجویز پر آل پارٹیز کانفرنس کی طرز پر تمام جماعتوں کی کانفرنس منعقد کرنے پر بھی تفصیلی مشاورت کی گئی اور تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارمز پر اکٹھا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس موقع پر پارٹی رہنماؤں نے نواز شریف کو بطور اسٹیٹسمین کردار نبھانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف ملک بلکہ پورے خطے کے سینئر ترین رہنما ہیں، ملک اور سیاست کو ان کی خدمات کی مزید ضرورت ہے۔
نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو کیا ٹاسک سونپے؟
اس موقع پر نواز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے لیے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کو ٹاسک سونپے، نواز شریف نے سینیٹر اسحاق ڈار کو سیاسی جماعتوں سے رابطے کرنے کی ذمہ داری سونپی، دیگر رہنماؤں میں رانا ثنااللہ، خواجہ سعد رفیق، سردار ایاز صادق سمیت دیگر سینئر رہنما شامل ہیں۔
لیگی رہنما پاکستان پیپلزپارٹی، پاکستان تحریک انصاف، جمعیت علما اسلام، مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم اور استحکام پاکستان پارٹی کی قیادت سے رابطے کریں گے، اجلاس میں طے پایا کہ سندھ اور بلوچستان کی قوم پرست جماعتوں سے بھی روابط بڑھائے جائیں گے جبکہ خیبرپختونخوا کی عوامی نیشنل پارٹی سمیت دیگر جماعتوں سے بھی رابطے کیےجائیں گے۔
آر ٹی ایس جیسے واقعات سے نمٹنے کا فیصلہ
نواز شریف کی ہدایت پر لیگی رہنما تمام سیاسی جماعتوں سے الیکشن ڈے کے رولز آف گیم پر مشاورت کریں گے جبکہ 2018ء کے انتخابات کے دوران آر ٹی ایس بیٹھنے جیسے واقعات سے نمٹنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کی مشترکہ تجاویز پر الیکشن کمیشن سے رابطہ کیا جائے گا۔
تہذیب اور اخلاق کا دامن نہ چھوڑا جائے
اجلاس میں تجویز دی گئی کہ تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے ایسا انتخابی ماحول بنایا جائے گا جس میں کوئی جماعت دوسری جماعت پر ناجائز اعتراض نہ کرے، انتخابی مہم کے دوران تمام سیاسی جماعتیں اپنے اپنے منشور کے مطابق ایک دوسرے پر تنقید ضرور کریں لیکن تہذیب اور اخلاق کا دامن نہ چھوڑا جائے۔