’امریکا میں مظاہرین نے اسرائیل کے لیے ہتھیار لے جانے والے امریکی فوجی جہاز کو روک دیا‘

منگل 7 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا میں مظاہرین نے مبینہ طور پر اسرائیل کے لیے ہتھیار لے جانے والے امریکی فوجی جہاز کو روک دیا ہے۔

سیکڑوں فلسطینی حامی مظاہرین نے واشنگٹن میں ٹاکوما کی بندرگاہ پر ایک فوجی سپلائی جہاز کو روکنے کے لیے ریلی نکالی جس کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ وہ امریکا سے اسرائیل کے لیے ہتھیار لے جائے گا۔

‘ریلی میں شریک وسیم ہیگ نے کہا کہ ’ہم غزہ جنگ بندی چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ لوگوں کا قتل ہونا بند ہو جائے۔ ہم امریکی خارجہ پالیسی اور اسرائیل کو امریکی فنڈنگ کے بارے میں تحقیقات بھی چاہتے ہیں۔‘

ٹاکوما میں کیپ اور لینڈو کہلانے والے جہاز کو ہر عمر کے مظاہرین کا سامنا کرنا پڑا جو رین کوٹ، پفر جیکٹس اوڑھے اور چھتریاں تانے احتجاج کر رہے تھے، مظاہرین نے فلسطینی پرچم اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ بینرز پر ‘غزہ کا دفاع کریں’، ‘فلسطین کو آزاد کرو’، ‘ایک اور نکل نہیں، ایک اور پیسہ نہیں، اسرائیل کے جرائم کے لیے مزید رقم نہیں’ جیسے نعرے درج تھے۔

دوسری طرف پینٹاگون کے ترجمان جیف جورگنسن نے کہا ہے کہ یہ جہاز درحقیقت ‘امریکی فوجی کارگو کی نقل و حرکت’ کی مانیٹرنگ کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔

اسرائیل کو امریکی فوجی امداد

امریکا کے صدر جوبائیڈن نے حال ہی میں امریکی کانگریس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو 14 بلین ڈالر سے زیادہ کی امداد فراہم کرے، یہ  3.8 بلین ڈالر کے علاوہ ہے جو امریکا نے پہلے ہی 2023 کے لیے فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

جنوبی غزہ میں اسرائیلی حملے میں کم از کم 8 افراد شہید

الجزیرہ عربی نے مقامی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ منگل کی صبح جنوبی غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں کم از کم 8افراد شہید ہو گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے خان یونس کے ضلع معن میں ایک مکان کو نشانہ بنایا۔

الجزیرہ عربی کی جانب سے اپنے یوٹیوب چینل پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو کے مطابق، وسطی غزہ کی پٹی میں، دیر البلاح کے قریب ایک علاقے میں اسرائیلی حملے کے بعد متعدد افراد کو الاقصیٰ مارٹیز اسپتال لے جایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیل کی بمباری جاری ہے،7 اکتوبر سے محصور فلسطینی علاقے میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے شہادتوں کی تعداد 10,022 تک پہنچ گئی ہے، مغربی کنارے میں کم از کم 152 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

اب تک شہید کیے جانے والے فلسطینیوں میں 4 ہزار ا104 بچے اور2 ہزار 641 خواتین شامل ہیں۔

’مشرق وسطیٰ بھیجی گئی امریکی آبدوز جوہری ہتھیاروں سے لیس نہیں‘

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس(AP) نے ایک امریکی دفاعی اہلکار کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ اتوار کو مشرق وسطیٰ میں تعینات امریکی آبدوز ایک گائیڈڈ میزائل آبدوز ہے جو جوہری ہتھیار فائر کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔

پیر کو پینٹاگون کے پریس سیکریٹری پیٹ رائڈر نے کہا کہ اوہائیو کلاس آبدوز امریکی ‘خطے میں ڈیٹرنس کی کوششوں’ کے لیے ‘مزید مدد’ فراہم کرے گی۔

امریکی محکمہ دفاع نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر جاری کی ہے جس میں آبدوز کو سوئز نہر سے ہوتے ہوئے بحیرہ احمر میں جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے تازہ حملے، متعدد افراد زخمی

خبر ایجنسی وفا کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے ضلع تلکرم میں اسرائیلی فوج کے تازہ ترین حملے کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت کم از کم 5 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

زخمی ہونے والوں میں ایک فلسطینی شخص عزالدین عواد کی والدہ بھی شامل ہیں، جو پیر کے روز قبل ازیں ایک چھاپے کے دوران اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں شہید ہو گئی تھیں۔

وفا کے مطابق سینے میں گولی لگنے سے ایک نوجوان مبینہ طور پر شدید زخمی بھی ہوا ہے۔

’الجزیرہ‘ کی طرف سے ایکس پر پوسٹ کی گئی ایک الگ ویڈیو میں بھی ایک نوجوان کو ٹانگ میں گولی لگی ہوئی دکھائی دی، جب کہ اس نے اور ایک دوسرے شخص نے منگل کو صبح سویرے رام اللہ میں ایک گلی کے بیچ میں پڑے زخمی اور پڑے ہوئے ایک شخص کی مدد کرنے کی کوشش کی تھی۔

چین اور متحدہ عرب امارات کا سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد مشترکہ بیان

چین اور متحدہ عرب امارات کے اقوام متحدہ کے نمائندوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد ایک مشترکہ بیان دیا ہے جس میں دونوں ممالک نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے قرارداد پاس کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

چین کے سفیر ژانگ جون نے صحافیوں کو بتایا کہ ‘ہم فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں اور سلامتی کونسل کو فوری طور پر کام کرنے اور ایک بامعنی اور قابل عمل قرارداد منظور کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔’

متحدہ عرب امارات کی اقوام متحدہ کی نمائندہ لانا ذکی نسیبہ نے مشترکہ بیان کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ‘جیسا کہ ہم نے آج سنا ہے، غزہ کے شہریوں کو اقوام متحدہ کے مراکز، اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں میں بھی تحفظ نہیں مل رہا، جنگوں کے قوانین ہوتے ہیں، انہیں برقرار رکھا جانا چاہیے۔’

ملازمتوں میں کمی سے فلسطینیوں کو یومیہ 16 ملین ڈالر کا نقصان

اقوام متحدہ کی لیبر ایجنسی کے مطابق غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں ملازمتوں میں کمی سے فلسطینیوں کو یومیہ 16 ملین ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) نے پیر کو کہا کہ اندازے کے مطابق غزہ میں 182,000 ملازمتیں ختم ہو چکی ہیں جو کل ملازمتوں کے 61 فیصد کے برابر ہے۔

دوسری طرف مقبوضہ مغربی کنارے میں مزید 208,000 ملازمتیں ختم ہوگئیں، جو کل ملازمتوں کے 24 فیصد کے برابر ہیں۔

تلکرم میں اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں جاری

X پر الجزیرہ عربی کی طرف سے پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں مقبوضہ مغربی کنارے کے تلکرم پناہ گزین کیمپ کے اسکائی لائن کو دکھایا گیا ہے، پس منظر میں فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔

کیمپ کے ایک علاقے سے سیاہ دھواں اٹھتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو کے آخری حصے میں ایک کمیونیکیشن ٹاور اور اس کے ساتھ لگی ایک عمارت کو بھی آگ لگتی دکھائی دے رہی ہے۔

رملہ میں الجزیرہ کے نامہ نگار زین بصراوی کے مطابق پیر سے تلکرم میں تصادم جاری ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں کم از کم نو ریکارڈ شدہ اموات کی اطلاع ملی ہے، جن میں دو فلسطینی بھی شامل ہیں جو اسرائیلی حراست کے دوران شہید ہوئے۔

غزہ کی 70 فیصد آبادی بے گھر

غزہ کے میڈیا آفس نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں مسلسل اسرائیلی بمباری نے صرف ایک ماہ میں محصور انکلیو کی 70 فیصد آبادی کو بے گھر کر دیا ہے۔

غزہ کی 2.3 ملین آبادی میں سے کم از کم 1.61 ملین افراد اسرائیل کی نہ رکنے والی بمباری اور گولہ باری کی وجہ سے اپنا گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔

غزہ کی پٹی کی کل آبادی کا 2فیصد اسرائیلی ‘جارحیت’ کا براہ راست نشانہ بنی ہے، اس 2فیصد آبادی میں بیشتر افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp