وی ایکسکلوسیو: مسلم لیگ (ن) نے سندھ کی صدارت میں تبدیلی کیوں کی؟

منگل 7 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی نائب صدر شاہ محمد شاہ نے کہا ہے کہ انہوں نے خود رضاکارانہ طور پر ن لیگ سندھ کی نائب صدارت سے دستبرداری اختیار کی ہے۔

مسلم لیگ (ن) سندھ کے نائب صدر شاہ محمد شاہ نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے فالج ہوگیا تھا اور اسی لیے میں نے شہباز شریف سے درخواست کی تھی کہ مجھے اب ذمہ داری سے الگ کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس عہدے پر کس کو فائز کیا جائے اس کے لیے نواز شریف کی آمد کا انتظار تھا‘۔

شاہ محمد شاہ نے مزید بتایا کہ نہ وہ پارٹی چھوڑ رہے ہیں اور نہ پارٹی انہیں چھوڑ رہی ہے بلکہ اب وہ صوبے کے بجائے مرکز میں کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’میں نے عہدہ خود چھوڑا ہے، مجھے عہدے سے ہٹایا نہیں گیا ہے‘۔

شاہ محمد شاہ نے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی نائب صدر کا عہدہ کیوں قبول کیا؟

وی نیوز نے شاہ محمد شاہ سے سوال کیا کہ آپ بیماری کی وجہ سے صوبائی ذمہ داری سے دستبردار ہوئے لیکن آرام کرنے کے بجائے آپ نے مرکز میں ذمہ داری کیوں قبول کرلی؟ جس پر انہوں نے کہا کہ ’میں پارٹی قیادت کو جواب تو نہیں دے سکتا، نواز شریف پارٹی قائد ہیں ان کو کون جواب دے سکتا ہے‘۔

مسلم لیگ (ن) سندھ میں کس سے اتحاد کرنے جا رہی ہے؟

شاہ محمد شاہ سے سوال کیا گیا کہ مسلم لیگ (ن) سندھ میں کس کے ساتھ اتحاد کرنے جا رہی ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ ابھی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کا وفد مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے پاس آیا ہوا ہے اور اس حوالے سے بات چیت چل رہی ہے؟

’کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد کرنے فیصلہ نوار شریف کریں گے‘

پیپلز پارٹی کے ساتھ مسلم لیگ (ن) کے روابط کیسے ہیں اور کیا دونوں جماعتوں میں کوئی اتحاد ہوسکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد کرنے کا فیصلہ کرنے کا اختیار صرف پارٹی قائد نواز شریف کے پاس ہے اور یہ فیصلہ کرنے کا حق کسی اور کا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں نواز شریف پورے سندھ کا دورہ کریں گے۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) نے سابق ڈائریکٹر ایف آئی اے بشیر میمن کو شاہ محمد شاہ کی جگہ ن لیگ سندھ کا صدر مقرر کیا ہے جبکہ شاہ محمد شاہ کو مسلم لیگ (ن) کا مرکزی نائب صدر مقرر کر دیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp