پاکستانی ڈراموں کا نیا روپ، اب کن موضوعات پر بات ہوتی ہے؟

منگل 7 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جس طرح دنیا بھر میں بالی ووڈ فلموں کی تعریف ہوتی بالکل اسی طرح پاکستانی ڈراموں نے بھی اپنے معیار کی وجہ سے شائقین کے دلوں میں جگہ بنائی ہے جس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ پاکستانی ڈراموں کے موضوعات اب ساس بہو کے جھگڑوں سے بہت آگے نکل چکے ہیں۔

پاکستانی ڈراموں کا فوکَس اب مختلف النوع موضوعات پر ہوتا ہے جن میں جنسی زیادتی، ونی جیسی فرسودہ رسمیں اور دماغی مسائل پر بھی بات ہوتی ہے جو لوگ دیکھنا اور سننا چاہتے ہیں اور انہیں خوب سراہتے بھی ہیں۔

یہ ڈرامے صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ انڈیا سمیت دیگر ممالک میں بھی پسند کیے جاتے ہیں کیونکہ ان میں سماجی مسائل پر بات کی جاتی ہے۔ گو ایک وقت وہ بھی تھا جب پاکستانی ڈراموں میں صرف ساس بہو کے جھگڑے یا پھر ناجائز تعلقات دکھائے جانے پر زور ہوتا تھا لیکن گزشتہ کچھ عرصے میں ایک نئی لہر آئی ہے اور بامعنی ڈرامے بننا شروع ہوئے ہیں جو دیکھنے والوں کو خاصے پسند آتے ہیں ان میں ’سمی‘ اور ’اُداری‘ جیسے ڈرامے بھی شامل ہیں جن میں جنسی زیادتی اور ونی جیسے موضوعات دکھائے گئے ہیں اور ہمارے معاشرے کے ایسے مسائل اجاگر کیے گئے ہیں جو لوگوں میں  آگاہی کے فروغ کا باعث بھی بنتے ہیں۔

سوشل میڈیا جیسے پلیٹ فارمز کی وجہ سے بھی ملک میں اور سرحد پار بھی لوگوں کو اپنی رائے کے اظہار کا موقع ملا ہے اور ان ڈراموں پر کافی گفتگو ہوتی ہے۔

جب پاکستان میں ڈراموں کی نئی لہر آئی تو روحانیت جیسے دلچسپ موضوعات پر بھی ڈرامے بننے شروع ہوئے جن میں سنہ 2012 میں نشر ہونے والے ڈرامے ’شہر ذات‘ سے اس کی شروعات ہوئی۔ یہ عمیرہ احمد کے ناول پر مبنی ہم ٹی وی کی پیشکش تھی جس میں ماہرہ خان نے مرکزی کردار اد کیا تھا۔ وہ کہانی تھی ایک ایسی لڑکی کی جو دنیاوی آسائشیں چھوڑ کر اپنے روحانی سفر پر نکل پڑتی ہے۔ یہ ڈرامہ ’ہم سفر‘ کے بعد آیا تھا اور مداحوں نے اسے بھی اتنا ہی پسند کیا تھا جتنا ’شہر ذات‘ کو کیا۔

روحانیت کے موضوع پر اگلا ڈرامہ تھا ’الف‘ تھا اور وہ بھی عمیرہ احمد کے ایک ناول پر مبنی تھا۔ اس ڈرامے میں اداکار حمزہ علی عباسی نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ اس کے بعد سے مختلف قسم کے ڈرامے سامنے آنے لگے جیسے کہ ’زندگی گلزار ہے‘ اور ’رضیہ‘ جو خواتین کے حقوق اور ان کے مسائل پر مبنی تھے۔

سوشل میڈیا پر ذہنی صحت جیسے موضوعات پر بھی بحث ہونی شروع ہوئی جس کے بعد ’عشق زہے نصیب‘ جیسا ڈرامہ منظر عام پر آیا جس میں اداکار زاہد احمد نے مرکزی کردار ادا کیا جو ’اسپلٹ پرسنالٹی ڈس آرڈر‘ (دوہری شخصیت کا عارضہ) کا شکار ہوتا ہے۔ اس ڈرامے کے بعد ڈراموں میں ایک نمایاں بدلاؤ آیا جو مداحوں کو بھی بیحد پسند آیا۔

اس طرح کے ڈراموں کے نشر ہونے سے پاکستانی ڈرامے ایک نئے روپ میں سامنے آئے جنہیں ملک اور بیروں ملک بے پناہ مقبولیت ملی اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp