بھارت میں جاری ورلڈ کپ میں آج پاکستانی شائقین کی امیدوں پر پانی پھرنے والا تھا لیکن پھر گلین میکسویل نے ایسی دھواں دار اننگز کھیلی جس کو کرکٹ شائقین کبھی نہیں بھول پائیں گے۔
91 رنز کے مجموعی اسکور پر 07 وکٹیں گرنے کے بعد میکسویل نے ٹانگ میں تکلیف کے باوجود تنہا ہی گراؤنڈ میں افغان بولرز کا بھرکس نکال دیا۔
میکسویل کی 201 رنز کی اننگز میں 10 چھکے اور 21 چوکے شامل تھے۔ وہ آسٹریلیا کی جانب سے ون ڈے کرکٹ میں ڈبل سنچری اسکور کرنے والے پہلے بیٹر بھی بن گئے ہیں۔ اس میچ میں آسٹریلیا کی فتح کے ساتھ ہی انہوں نے سپر فور مرحلے کے لیےبھی کوالیفائی کر لیا ہے لیکن پاکستانی شائقین کے لیے تذبذب ابھی بھی برقرار ہے۔
ہمیشہ کی طرح اس بار بھی پاکستانی شائقین نے ایک ہاتھ میں تسبیح اور دوسرے میں کیلکولیٹر اٹھا لیا ہے اور جمع تفریق کا کھیل جاری ہے کہ اگر ایسا ہو جائے تو کیا ہو، ویسا ہو جائے تو کیا ہو۔
اب پاکستان سیمی فائنل کے لیے کیسے کوالیفائی کر سکتا ہے؟
رواں ورلڈ کپ میں بھارت اور جنوبی افریقہ کے بعد آسٹریلیا کی ٹیم نے بھی سپر فور مرحلے میں اپنی جگہ پکی کر لی ہے۔ اب سپر فور مرحلے تک رسائی کے لیے نیوزی لینڈ، پاکستان اور افغانستان کی ٹیموں میں مقابلہ مزید سخت ہوگیاہے۔
نیوزی لینڈ، پاکستان اور افغانستان کی ٹیمیں 08 پوائنٹس کے ساتھ بدستور چوتھی، پانچویں اور چھٹی پوزیشن پر موجود ہیں جبکہ تینوں ٹیموں کا ایک ایک میچ باقی ہے اور اگر تینوں ٹیمیں اپنا آخری میچ جیت جاتی ہیں تو سیمی فائنلسٹ ٹیم کا فیصلہ نیٹ رن ریٹ پر ہوگا۔
پاکستان ٹیم کو سپر فور مرحلے تک رسائی کے لیے انگلینڈ کے خلاف اپنا آخری میچ جیتنا ہوگا۔ پاکستان کو یہ فائدہ ہے کہ پاکستان کا میچ 11 نومبر کو ہے جبکہ نیوزی لینڈ اور افغانستان کے میچز پاکستان سے پہلے ہیں۔
اس لیے اگر سری لنکا کی ٹیم نیوزی لینڈ کو شکست دے اور افغانستان کو جنوبی افریقہ کے ہاتھوں شکست ہوجائے تو پاکستان صرف انگلینڈ کے خلاف اپنا میچ جیت کر سیمی فائنل میں پہنچ جائے گا جبکہ دونوں ٹیموں کی جیت کی صورت میں فیصلہ نیٹ رن ریٹ پر ہوگا۔
نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے میچ کے دوران بارش کے 80 فیصد امکانات ظاہر کیے جارہے ہیں اگر یہ میچ بارش کی نذر ہو جاتا ہے تو دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ ملے گا اور پھر پاکستان صرف
انگلینڈ کو شکست دے کر سیمی فائنل میں پہنچ جائے گا۔
نیوزی لینڈ اور سری لنکا کا میچ 09 نومبر جبکہ افغانستان اور جنوبی افریقہ کا میچ 10 نومبر کو کھیلا جائے گا۔ پاکستان اگر سیمی فائنل میں پہنچ جاتا ہے تو قوی امکان ہے کہ قومی ٹیم کا مقابلہ روایتی حریف بھارت کے ساتھ ہو گا۔