غزہ کے مظلوم بچوں سے یکجہتی کے لیے کراچی کی شاہراہ قائدین پراسکولوں کے طلباء نے جماعت اسلامی کے غزہ مارچ میں شرکت کی اور فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے جمع کیے گئے فنڈز بھی پیش کیے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ کراچی کے بچوں اور بچیوں نے اس مارچ میں شریک ہو کر عالم اسلام کو پیغام دیا ہے کہ ہم فلسطینیوں کے ساتھ ہیں، عالم اسلام کے حکمران ایک طرف اور عوام ایک طرف ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ہمارا نظام تعلیم نہ مسجد اقصی کی اہمیت بتاتا ہے نہ ہی یہ بتاتا ہے کہ امریکہ نے ویت نام اور ہیرو شیما ناگاساکی میں بمباری کی اور عراق میں جھوٹ بول کر لاکھوں انسانوں کا قتل کیا، فلسطین میں مسلمانوں کا قبلہ اول صیہو نیوں کے قبضے میں ہے، ہم اسرائیل کی ریاست کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ حماس نے اسرائیل کی تمام جدید ٹیکنالوجی کو شکست دے دی اور امریکہ و اسرائیل کا غرور خاک میں ملادیا، ایک ماہ ہوگیا ہے لیکن اسرائیل حماس کو شکست نہیں دے سکا، اسرائیلی سامنے آکر مقابلہ نہیں کرسکتے لیکن جنگی جرائم کا ارتکاب کرکے بچوں پر بمباری کررہے ہیں۔
شہر کے مختلف اسکولوں کے طلباء نے ہزاروں کی تعداد میں غزہ مارچ میں شرکت کی، اکثر طلباء نے فلسطینی کوفیہ پہنا ہوا تھا اور ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لبیک یا اقصی تحریر تھا، طلباء نے علامتی طور پر فلسطین کے شہید بچوں کی لاشوں کو اٹھایا ہوا تھا۔
اس موقع پرعثمان پبلک اسکول سسٹم کے ڈائریکٹر معین الدین نیر نے طلباء کی جانب سے فلسطینی عوام کی مدد کے لیے جمع کیے گئے40 لاکھ روپے اور جامعہ نعمان اور جامعہ ارقم کی جانب سے بھی اہل غزہ کی جانب سے جمع کیے گئے فنڈز حافظ نعیم الرحمن کے حوالے کیے گئے۔