امریکا نے غزہ پر بعد از جنگ اسرائیلی قبضے کی مخالفت کردی

بدھ 8 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیل اور حماس جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے دوبارہ قبضے کی حمایت نہیں کرتے، وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ صدر بائیڈن سمجھتے ہیں کہ غزہ پر اسرائیلی افواج کی طرف سے دوبارہ قبضہ کرنا درست کام نہیں ہے۔

اعلٰی امریکی عہدیدار کی جانب سے یہ تبصرہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی اس تجویز کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل جنگ کے بعد غزہ میں سیکیورٹی کا کنٹرول سنبھال لے گا، انہوں نے  اے بی سی نیوز کو بتایا تھا کہ اسرائیل غیر معینہ مدت کے لیے غزہ میں سیکیورٹی کی ذمہ داری سنبھال لے گا۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ جب تک اسرائیل کے پاس اس نوعیت کی سیکیورٹی ذمہ داری نہیں ہے تو ہمیں حماس کی پھلتی پھولتی دہشت گردی کا اس پیمانے پر سامنا ہے، جس کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے تھے۔

تاہم دوسری جانب منگل کو امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں بات چیت کے ایک صحت مند سلسلے کی ضرورت ہے کہ بعد از جنگ غزہ اور وہاں کا نظم و نسق کیسا ہونا چاہیے، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ وہ اپنے اسرائیلی ہم منصبوں سے اس ضمن میں بالکل متفق ہیں کہ اب غزہ ایسا نہیں نظر آسکتا جیسا کہ وہ 6 اکتوبر کو نظر آیا۔

حماس کے ترجمان عبداللطیف القانو نے حماس کو بے دخل کرنے کی تجویز کو یکسر مسترد کر دیا، انہوں نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں کہا کہ کربی نے حماس کے بعد غزہ کے مستقبل کے بارے میں جو کہا وہ ایک خیالی بات ہے۔ ’ہمارے لوگ مزاحمت کے ساتھ ہم آہنگ ہیں، اور صرف وہی اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔‘

امریکی صدر جو بائیڈن پہلے کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل کے لیے غزہ پر قبضہ کرنا ’غلطی‘ ہوگی، غزہ کو پہلے سے ہی ایک مقبوضہ علاقہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ اسرائیل نے 2005 میں اپنی افواج اور آباد کاروں کو باضابطہ طور پر غزہ سے نکالنے کے باوجود اس کی سرحدوں، فضائی حدود اور علاقائی پانیوں پر مکمل کنٹرول رکھا ہے۔

اسرائیل اور حماس دونوں نے جنگ بندی کے لیے بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کو مسترد کر دیا ہے، اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس پہلے یرغمالیوں کو رہا کرے جبکہ حماس کا موقف ہے کہ وہ غزہ پر جاری اسرائیلی حملے کے دوران نہ انہیں آزاد کرے گی اور نہ ہی جنگ بندی کرے گی۔

اسرائیلی زمینی دستے ایک ہفتے سے زائد عرصے سے غزہ کے اندر فلسطینی جنگجوؤں سے نبرد آزما ہیں، اور جنگی ھخمت عملی کے طور پر اسرائیل نے غزہ کی پٹی کو منقسم کرتے ہوئے غزہ شہر کا محاصرہ کیا ہوا ہے، اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ ملک کی زمینی افواج اس وقت غزہ شہر میں زمینی کارروائی میں مصروف  ہیں اور حماس پر شدید دباؤ ڈال رہی ہیں۔

اسرائیل نے گزشتہ روز غزہ کی پٹی پر حملوں کا ایک اور سلسلہ شروع کیا ہے جس کے سبب سینکڑوں مزید فلسطینی غزہ شہر سے جنوب کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں، لاکھوں فلسطینیوں نے زمینی حملے کے راستے سے ہٹ کر غزہ کے جنوبی حصے کی طرف جانے کے اسرائیلی احکامات پر عمل کیا لیکن باقی لوگ ایسا کرنے سے خوفزدہ ہیں کیونکہ اسرائیلی فوجی شمالی اور جنوبی راستے کے ایک حصے پر قابض ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp