این ای ڈی یونیورسٹی آف انجنیئرنگ کراچی نے غزہ کے لیے چندہ اکھٹا کرنے پر 2 طالب علموں کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔ جن میں ضعیم الرحمان نامی طالب علم پر یونیورسٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے بنا اجازت کے ایک مذہبی سیاسی جماعت کے ساتھ ملکر فلسطین کے لیا چندہ اکھٹا کیا، جو کہ یونیورسٹی کے قوانین کے خلاف ہے یونیورسٹی نے 7 یوم میں اس نوٹس کا جواب طلب کیا ہے۔
NED University served a notice of explanation to a student who was collecting donations for the Palestine Fund on campus pic.twitter.com/GkQ6SMoj4I
— Arshad Yousafzai (@Arshadyousafzay) November 8, 2023
یونیورسٹی کی جانب سے جاری کردہ نوٹس کے جواب میں طالب علم ضعیم الرحمان نے جواب میں لکھا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فلسطین کی عوام کے لیے چندہ اکٹھا کیا گیا جو کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے پہلے ہی تحویل میں لے لیا، انہوں نے لکھا کہ ہم نے رجسٹرار آفس میں اجازت نامہ جمع کرایا لیکن 3 دن اس کا کوئی جواب نہیں آیا۔
NED student Zaeem Ur Rehman explains his position here. pic.twitter.com/NWG7Ech648
— Arshad Yousafzai (@Arshadyousafzay) November 8, 2023
یونیورسٹی میں ایسی سرگرمیوں پر اجازت ہے؟
پاکستان بھر کے جامعات یا تعلیمی اداروں میں مختلف این جی اوز یا ادارے یا ان سے منسلک افراد کو بلایا جاتا ہے اور انکی جانب سے بعض اوقات ملک مخالف تقاریر یا ہولی دیوالی جیسے پروگرامات ہوتے رہتے ہیں۔
جس کے بعد ایچ ای سی نے ملک بھر کی جامعات کو تحریری طور پر آگاہ کیا ہے کہ کوئی بھی طلبہ تنظیم باہر سے کسی شخص یا این جی اوز کو پروگرام کی غرض سے جامعات لیکر نہیں آئے گی، چاہے وہ جس قسم کا پروگرام ہو چندہ اکھٹا کرنا ہو یا کوئی اسپورٹس ایکٹیوٹی ہو تو اسکی اجازت لینا ضروری ہے۔
ایچ ای سی اور متعلقہ یونیورسٹی کی اجازت ضروری
اس سے قبل ایسے واقعات دیکھے گئے اور ویڈیوز منظر عام پر آئیں جو بعد ازاں تنقید کا نشانہ بنیں جس کے باعث اب کوئی بھی غیر نصابی سرگرمی کے لیے یا کسی بھی فرد یا ادارے کو مدعو کرنے کے لے ایچ ای سی اور متعلقہ یونیورسٹی کی اجازت انتہائی ضروری ہے، بصورت دیگر یونیورسٹی کارروائی کا حق رکھتی ہے۔ فلسطین کے لیے چندہٖ اکھٹا کرنے والے ان 2 طالب علموں پر الزام ہے کہ انہوں نے بنا اجازت یہ عمل کیا ہے جو کہ قانون کی خلاف ورزی ہے اور اسی بنا پر ان کو نوٹس جارے کیے گئے ہیں۔