افغانستان میں 60 پاکستانی مزدوروں کی مبینہ گرفتاری، طورخم بارڈر پر احتجاجی دھرنا

جمعہ 10 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

افغان بارڈر فورسز کی جانب سے پاک افغان سرحد پر 60 سے زائد مزدوروں کو روکے جانے کیخلاف دھرنے کے باعث سرحد پر آمد ورفت شدید متاثر ہوئی ہے اور افغانستان واپس جانیوالوں کی لمبی قطار لگ گئی ہے۔

ضلع خیبر کے مقامی قبائل کے مطابق افغان بارڈر فورسز نے پاک افغان سرحد پر روزانہ اجرت پر کام کرنے والے 60 سے زائد افراد کو روک لیا ہے جن میں زیادہ تر بچے شامل ہیں، واقعے کے خلاف مقامی افراد نے پاک افغان سرحد پر دھرنا دے دیا ہے جس کی وجہ سے آمدورفت رک گئی ہے اور افغانستان  جانے والوں کا رش لگ گیا ہے۔

احتجاج میں شامل مقامی شخص سیال خان نے وی نیوز کو بتایا کہ افغانستان واپس جانے والے والوں کے ساتھ سامان لے کر جانے والے پاکستانی مزدروں کو گزشتہ رات سے واپس آنے نہیں دیا جا رہا ہے، جس سے ان کے اہل خانہ شدید تشویش سے دوچار اور پریشان ہیں۔

’روزانہ اجرت پر کام کرنیوالے مقامی افراد جس میں بچے بھی شامل ہیں سرحد پر ہاتھ گاڑی سے سامان دوسری جانب لے جاتے تھے تاہم گزشتہ روز طالبان حکام نے انہیں روک لیا ہے۔‘

سیال خان نے بتایا کہ روکے جانیوالے زیادہ تر بچوں کے والدین پریشان ہیں، جس کی وجہ سے وہ احتجاجی دھرنا دینے پر مجبور ہوئے ہیں، ان کی معلومات کے مطابق متاثرہ مزدوروں نے کھلے آسمان تلے رات گزری اور واپسی کے منتظر ہیں۔

احتجاج میں شریک ایک اور شخص نے بتایا کہ سرحد پر مزدوری کرنے والوں کو دونوں جانب سے دستاویزات کے بغیر زیرو پوائنٹ کراس کرنے کی اجازت ہے اور مزدور پاکستان سے سامان افغان علاقے میں اڈے تک لے کر جاتے تھے، تاہم گزشتہ روز طالبان نے اچانک پاکستانی مزدروں کو روک کر ان سے سفری دستاویز طلب کیں جو ان کے پاس نہیں تھیں۔

افغانستان واپس جانیوالے مسافروں کے مطابق وہ پہلے ہی کافی مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے یہاں پہنچے تھے لیکن اب یہاں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ (فوٹو وی نیوز)

’جب وہ مزدور سامان لے کر جا رہے تھے تب طالبان حکام نے ان سے ان کی سفری دستاویز کا نہیں پوچھا لیکن واپسی کے وقت تقاضا کیا جو سراسر ناانصافی ہے، افغان طالبان ان مزدروں کو تنگ کر رہے ہیں، وہ سب مزدوروں کو چہرے سے پہچانتے ہیں کیونکہ ان مزدوروں کا سرحد پار روزانہ 10 سے زائد بار بھی آنا جانا لگا رہتا تھا۔‘

واقعے کے خلاف مقامی افراد اور روکے جانے والے مزدروں کے رشتہ دار سراپا احتجاج بن گئے اور طورخم بارڈر پر دھرنا دے دیا جو تاحال جاری ہے، جس سے بارڈر پر آمدورفت رک گئی ہے اور  آنے جانے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

افغانستان واپس جانیوالی عمر رسیدہ خاتون نے بتایا کہ وہ گھنٹوں سے لائن میں کھڑی ہیں، بیماری سے انہیں تکلیف بھی ہے لیکن پاکستان سے جانا بھی ناگزیر ہوچکا ہے، کافی مشکل سے یہاں پہنچے تھے لیکن اب یہاں پھنس کر رہ گئے ہیں۔

افغان خاتون کے مطابق انہیں وقت پر جانے نہیں نہیں دیا گیا تو ان کی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی اور انہیں آگے سفر میں مشکل درپیش آئے گی، انہوں نے شکایت کی کہ بارڈر پر کوئی انتظامات نہیں ہیں اور وہ روڈ پر قطار بنا کر کھڑے ہیں کہ پتا نہیں کب سرحد کھل جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp