غیرقانونی مقیم غیرملکی باشندوں میں سے کتنے پاکستان چھوڑ چکے ہیں؟

جمعہ 10 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کی جانب سے مقیم غیرقانونی باشندوں کو ملک چھوڑنے کے احکامات کے بعد غیرقانونی مقیم افغان باشندوں کی وطن واپسی میں بتدریج کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

محکمہ داخلہ و قبائلی امور خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری کردہ عدادوشمار کے مطابق جمعے کے روز 206 افراد واپس افغانستان لوٹے، جو یکم نومبر سے اب تک سب سے کم تعداد ہے۔ جبکہ گزشتہ روز(جمعرات) کو 3045 افراد براستہ طور خم رضاکارانہ افغانستان واپس چلے گئے تھے جو ملک کے مختلف شہروں میں غیرقانونی پر مقیم تھے۔

طورخم بارڈر پر کیا صورت حال ہے؟

ضلع خیبر میں واقع پاک افغان اہم کراسنگ طورخم بارڈر پر گزشتہ دنوں کی نسبت رش کم تھا۔ جبکہ طورخم ٹرمینل میں بھی مسافروں کی تعداد نسبتاً کم تھی۔ طورخم اڈے میں موجود ایک ٹرانسپورٹر نے بتایا کہ واپس جانے والوں کی تعداد میں بتدریج کمی دیکھنے میں  آرہی ہے۔ یکم نومبر کے دن اس ٹرمینل میں، اس کے ساتھ روڈ اور دیگر جگہوں میں پاؤں رکھنے کی جگہ نہیں تھی۔

ٹرانسپورٹر نے بتایا کہ دو نومبر کو بھی یہ صورت حال تھی پاک افغان شاہراہ پر لنڈی کوٹل تک گاڑیوں کی لائن لگی تھی، لیکن اس کے بعد اس میں کمی دیکھنے میں آئی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ رش کم ہونے سے ٹرانسپورٹ پر بھی اثر پڑا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج تو بالکل بھی رش نہیں ہے۔ طورخم بارڈر مکمل طور پر ویران ہے۔ اس کی ایک وجہ جمعہ کا دن بھی ہے تاہم مجموعی طور پر واپس جانے والوں کی تعداد میں کمی آرہی ہے۔

جمعے کے روز نہ صرف طورخم بارڈر پر بلکہ روڈز پر بھی رش نہیں تھا۔ نہ گزشتہ دنوں کی نسبت جانے والوں کی گاڑیاں جگہ جگہ کھڑی تھیں۔

عزت سے جانا بہتر ہے

زاہد خان پشاور کے نواحی علاقے جھگڑا میں رہائش پذیر تھے اور ان کی بیوی پاکستانی ہے۔ تاہم اب حکومت کی جانب سے اعلان کے بعد واپس جا رہے تھے۔ طورخم بارڈر پر وی نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ان کی بیوی پاکستانی شہری ہیں اس کے باوجود بھی انہیں شہریت نہیں مل رہی۔ زاہد خان کے مطابق گزشتہ کچھ دنوں سے پولیس مساجدوں سے اعلانات کر رہی ہے کہ غیر قانونی مقیم افراد نکل جائے۔ میں نے بہت سوچا بس واپس جانے کا فیصلہ کیا، اب اپنی میری پاکستانی بیوی کے ساتھ افغانستان جا رہا ہوں۔

زاہد خان کافی پریشان دکھائی دیے، وہ ذریعے معاش کے حوالے سے فکرمند تھے۔ انہوں نے بتایا کہ افغانستان میں دوبارہ زیروسے آغاز کریں گے۔ حکومت سے وقت دیا ہے عزت سے جانا بہتر ہے۔ ورنہ شاید خواتین اور بچوں کو گرفتار کرکے نکال دیں گے۔ جو بے عزتی  گی۔

ہر جگہ واپس جانے کے اعلانات ہو رہے ہیں

واپس جانے افغان باشندوں نے بتایا کہ ان کے مختلف علاقوں پولیس مساجد سے اعلانات کر رہی ہے۔ زاہد خان کے مطابق مساجد سے ہر روز اعلانات ہو رہے تھے جس کی وجہ سے ان کی پریشانیاں بڑھ گئیں۔راتوں کی نیند ختم ہو گئی تھی ہر وقت ڈر لگ رہا تھا ابھی پولیس آئے گی، ہر صبح اٹھ کر شکر کرتے تھے رات کو پولیس نہیں آئی۔

زاہد خان کی بیوی نے بتایا کہ وہ شوہر کی وجہ سے جا رہی ہیں۔ میرا سب کچھ پاکستان میں ہے۔ ماں باپ بس شوہر کے ساتھ جا رہی ہوں۔ ابھ بھی رو رہی ہوں۔

فرید خان نامی افغان شہری کے مطابق مسلسل ڈر اور خوف سے زندگی متاثر ہو رہی تھی۔

رضاکارنہ واپسی ترجیح ہے

محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کے ایک افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ واپس جانے والوں کے مکمل انتظامات کیے گئے ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں کی تعداد میں افغان باشندے واپس جا رہے ہیں۔ دیکھے لوگ واپس جا رہے ہیں ایک دن زیادہ تو دوسرے دن کم، اور ہماری کوشش ہے کہ یہ سلسلہ جاری رہے اور مزید تیزی آئے۔

حکومت نے کاروائی کا آغاز  نہیں کیا

انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت نے ابھی تک کارروائی کا آغاز  نہیں کیا۔ ترجیح ہے کہ رضاکارنہ واپسی ہو۔ کارروائی کی ضرورت پیش نہ آئے۔

افسر کے مطابق غیر قانونی مقیم باشندوں کا چاہے جس ملک سے بھی تعلق ہو انہیں واپس جانا ہوگا اور رضاکارنہ واپسی ہی میں ان کا فائدہ ہے۔

2 لاکھ سے زائد سے واپس گئے ہیں

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 3 ستمبر سے اب تک 2 لاکھ سے زیادہ افغان شہری رضاکارنہ طور پر واپس چلے گئے ہیں۔ان میں سب سے زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ روز 3035 افغان باشندے واپس افغانستان چلے گئے جو غیر قانونی پر طور پاکستان میں مقیم تھے۔ طور خم بارڈر654 خاندان جس میں 785 مرد، 747 خواتین اور 1468 بچے افغانستان بھیجے گئے۔

ملک کے مختلف علاقوں سے 1239 افراد کو براستہ طورخم بارڈر ڈی پورٹ کیا گیا۔ جلاوطن کیے گئے افراد میں 287 پنجاب سے، 81 اسلام آباد، 24 آزاد کشمیر اور 846 خیبر پختونخوا سے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp