بھارت کے 3 شہر آلودگی کے حوالے سے دنیا کے بدترین 10 شہروں کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔ ہندوؤں کے سالانہ تیوہار دیوالی کے موقع پر دہلی میں پٹاخوں سے جشن منانے والوں کی جانب سے دھواں اٹھنے کے بعد ہوا میں سموگ پھیل گیا ہے۔
سوئس گروپ آئی کیو ایئر کے مطابق دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 420 تھا جو اسے ’خطرناک‘ زمرے میں ڈالتا ہے۔ بھارت کے مشرق میں واقع کولکتا بھی ٹاپ 10 میں شامل ہے جو 196 اے کیو آئی کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے، جبکہ ممبئی 163 کے اے کیو آئی کے ساتھ آٹھویں نمبر پر ہے۔
اے کیو آئی 400 سے 500 کی سطح صحت مند افراد کو متاثر کرتی ہے اور پہلے سے بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے خطرناک ہے جبکہ 150 سے 200 کی سطح دمہ، پھیپھڑوں اور دل کے مسائل میں مبتلا افراد کو تکلیف پہنچاتی ہے۔ 0 سے 50 کی سطح کو اچھا سمجھا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
اتوار کی رات سے نئی دہلی میں اسموگ کی موٹی تہہ پھیلنا شروع ہوگئی تھی، جس سے آدھی رات کے کچھ دیر بعد اس کا اے کیو آئی خطرناک حد تک 680 تک پہنچ گیا تھا۔ حکام ہر بعس دارالحکومت میں پٹاخوں پر پابندی عائد کرتے ہیں لیکن شاذ و نادر ہی ان پابندیوں پر عمل کیا جاتا ہے۔
ہندوستان میں ہوا کا معیار ہر سال موسم سرما سے پہلے خراب ہوتا ہے، جب ٹھنڈی ہوا گاڑیوں، صنعتوں، تعمیراتی دھول اور زرعی فضلہ جلانے سے فضائی آلودگی بڑھاتی ہے۔
بھارت میں دیوالی پر 22 لاکھ چراغ جلانے کا عالمی ریکارڈ
فضائی آلودگی کے مسلسل بڑھتے ہوئےخدشات کے تناظر میں لاکھوں بھارتی شہریوں نے دیوالی کے تہوار پر مٹی کے بنے 22 لاکھ سے زائد چراغ جلا کر نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔
بھارت میں ہندو عقیدت مندوں نے ملک بھر میں چمکتی ہوئی کثیر رنگی روشنیوں سے گھروں اور گلیوں کو سجا کر اندھیرے پر روشنی کی فتح کی علامت سمجھا جانے والا دیوالی کا سالانہ ہندو تہوار منایا۔ عقیدت مندوں نے تاریخی دریا کے کنارے بھجنوں کی گونج میں 22 لاکھ سے زیادہ چراغ روشن کر کے انہیں 45 منٹ تک جلائے رکھنے کے ساتھ ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 15 لاکھ سے زیادہ مٹی کے چراغ جلائے گئے تھے۔ چراغوں کی گنتی کے بعد گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کے نمائندوں نے ریاستی وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ریکارڈ قائم کیے جانے کا سرٹیفیکیٹ پیش کیا۔