پاکستان مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر مریم نواز نے 2023 کو ملک میں انتخابات کا سال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات سے قبل سابق وزیر اعظم نواز شریف سے روا رکھی گئی ناانصافیوں کا ازالہ کرنا ہو گا۔
ساہیوال میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز کا کہنا تھا کہ الیکشن سے قبل دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی اور ترازو کے دونوں پلڑے برابر کرنا ہوں گے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ انتخابات سے پہلے نواز شریف کی سزائیں ختم کرنا ہوں گی اور عمران خان کو کٹہرے میں کھڑا کرنا ہو گا۔ سسیلین مافیا اور گاڈ فادر جیسے الزامات واپس لینا ہوں گے پھر الیکشن ہوگا۔
مریم نواز کے مطابق نواز شریف کی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے جج ارشد ملک اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز کے بیانات ہی کافی ہیں۔ انہوں نے جنرل (ر) فیض حمید اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر ابھی تک عمران خان کو تحفظ فراہم کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ الیکشن تو ہو گا لیکن پہلے عدل ہو گا۔ عمران خان کو فراہم کردہ سہولتیں نواز شریف کو بھی دینا ہوں گی۔ بولیں؛ گھڑی چور اور فارن فنڈنگ والے کو کٹہرے میں لایا جائے گا اس کے بعد الیکشن ہو گا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ چاند گرہن کی طرح پاکستان کو پانامہ بینچ لگ گیا ہے۔ ایک بینچ پانچ ججز پر مشتمل بینچ بنا جس کا نام تھا پانامہ بینچ ۔ نوازشریف سے دشمنی میں ملک کو نقصان پہنچایا گیا۔ بولیں؛ آج ہم سب پانامہ بینچ سے جواب مانگ رہے ہیں جس نے نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر چلتا کیا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ جسے تحریک انصاف والے غیر سیاسی عورت کہتے ہیں اس نے ایک دستخط کے بدلے 5 قیراط کا ہیرا رشوت میں لیا۔ پہلے اسےکٹہرے میں کھڑا کرو ۔ نواز شریف کے فیصلے آج بھی جوں کے توں ہیں۔ وہ فتنہ جس کے ہاتھ جرائم میں ڈوبے ہوئے ہیں اسے عدالت بلانے کی کسی کو ہمت نہیں ہوتی۔
’نواز شریف کی پیشیاں خرگوش کی تیزی سے بھاگتی تھیں لیکن عمران خان کے خلاف مقدمات کی سماعتیں کچھوے کی طرح چل رہی ہیں۔۔۔ یہ لوگ دو روز کی جیل کاٹ کر آتے ہیں تو ٹی وی پر بیٹھ جاتے ہیں۔ جو آگے آگے لیڈ کرے وہ لیڈر ہوتا ہے جو پیچھے چھپ جائے وہ گیدڑ ہوتا ہے۔‘
سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس کھوسہ کو ملکی تباہی کا ذمہ دار گردانتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نواز شریف کو نکالنے کی خاطر عمران خان کو عدالتی مدد فراہم کی۔ کچھ ملکی قوتیں نااہل حکومت اور حکمرانوں کو برسرا قتتدار لائیں جنہوں نے پورے ملک کو تباہ کر دیا۔
مسلم لیگ ن کی رہنما کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت نے سیاسی نقصان کے باوجود حکومت سنبھالنے کا فیصلہ کیا بصورت دیگر ملک سری لنکا بننے کے قریب تھا۔ منتخب اسمبلیاں بار بار توڑی جاتی ہیں، جس سے ملک کی عوام کے مسائل میں اضافہ ہوتا ہے۔ پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ اسمبلی توڑنے کے حامی نہیں تھے مگر انہیں ایسا کرنے پر مجبور کیا گیا۔
مریم نواز نے کے مطابق ملک میں موجودہ مہنگائی اور معاشی بدحالی کی ذمہ عمران خان کی سابقہ حکومت ہے جس نے پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا ہے۔