اسرائیل اور حماس کے درمیان 4 روزہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے روز حماس نے 12 تھائی باشندوں ایک فلپائنی اور 13 اسرائیلی یرغمالیوں جب کہ اسرائیلی جیلوں میں قید 39 خواتین اور بچوں کی رہائی کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا ہے۔ جنگ بندی معاہدہ میں ثالث کا کردار ادا کرنے والے قطر اور ریڈ کراس نے قیدیوں کے تبادلے اور رہائی کی تصدیق کر دی ہے۔
قطر کا قیدیوں کی رہائی کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے کی تصدیق
قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعہ کو تصدیق کی ہے کہ رہا ہونے والوں میں 13 اسرائیلی شہری شامل ہیں، جن میں سے کچھ کی دہری شہریت ہے، اس کے علاوہ حماس کی قید سے رہا ہونے والے 10 تھائی اور ایک فلپائنی شہری بھی شامل ہیں۔ جب کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے تحت اسرائیلی جیلوں میں قید 39 خواتین اور بچوں کو بھی رہا کر دیا گیا ہے۔
Those released include 13 Israeli citizens, some of whom have dual citizenship, in addition to 10 Thai citizens and a Filipino citizen.
— د. ماجد محمد الأنصاري Dr. Majed Al Ansari (@majedalansari) November 24, 2023
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر ماجد الانصاری نے لکھا ہے کہ ہم معاہدے کے پہلے دن 13 اسرائیلی شہریوں جن میں سے کچھ کی دہری شہریت ہے، اس کے علاوہ حماس کی قید سے رہا ہونے والے 10 تھائی اور ایک فلپائنی شہری کی بازیابی کی تصدیق کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ اسی طرح 39 فلسطینی خواتین اور بچوں کی رہائی کی بھی تصدیق کی جاتی ہے جنہیں جمعہ کو اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا گیا ہے۔
🔴 اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے بعد 39فلسطینی خواتین قیدی ڈیمن جیل سے نکل رہی ہیں۔ pic.twitter.com/N4SZVAlfhc
— RTEUrdu (@RTEUrdu) November 24, 2023
ریڈ کراس کی تصدیق
بین الاقوامی ریڈ کراس نے جمعہ اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کی ٹیموں نے غزہ میں قید یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور منتقلی کے لیے کئی روزہ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
ایک ترجمان نے تصدیق کی کہ 24 یرغمالیوں کو غزہ سے باہر منتقل کر دیا گیا ہے اور رفح سرحدی کراسنگ پر مصری حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) کے 8 عملے کے ارکان 4 گاڑیوں کے قافلے میں سوار تھے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے پیاروں سے جدا ہونے والے خاندان کے افراد جو گہرا درد محسوس کرتے ہیں وہ ناقابل بیان ہے۔ آئی سی آر سی کے علاقائی ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ فیبریزیو کاربونی نے کہا کہ ہمیں اس بات پر اطمینان ہے کہ کچھ لوگ طویل اذیت کے بعد دوبارہ ملیں گے۔
سوئٹزرلینڈ میں قائم غیر جانبدار تنظیم آئی سی آر سی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس آپریشن میں غزہ کو اضافی اور انتہائی ضروری امداد کی فراہمی بھی شامل ہے۔
غزہ میں 13 اسرائیلی یرغمالیوں کو اسرائیلی فوج کے حوالے کر دیا گیا
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سیکیورٹی سے وابستہ ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 13 اسرائیلی یرغمالیوں کو اسرائیلی فورسز کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ جب کہ فلسطین کی مذاحمتی تحریک حماس کے القسام بریگیڈ نے تصدیق کی ہے کہ اس نے تھائی لینڈ کے شہریوں سمیت 24 یرغمالیوں کو رہا کر دیا ہے۔
View this post on Instagram
حماس کے حمایتی سمجھے جانے والے فلسطینی نشریاتی ادارے نے بتایاکہ القسام بریگیڈز نے یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا جس کے بعد ریڈکراس نے انہیں مصر کے حوالے کردیا ہے جب کہ اسرائیلی ٹیلی ویژن چینلوں نے خبر دی ہے کہ مصر اور ریڈ کراس کے حکام نے یرغمالیوں کو بازیاب کرا لیا ہے۔
برطانوی خبر راساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق مصری ذرائع کا کہنا ہے کہ مصری حکام نے جنوبی غزہ میں رفح کراسنگ پر ریڈ کراس اور ہلال احمر کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کو بازیاب کرا لیا ہے۔
تاہم یرغمالیوں کی منتقلی کی خبروں کے درمیان اسرائیلی حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔
حماس اسرائیل جنگ بندی معاہدہ پر عمل درآمد شروع ہونے کے بعد فلسطینی خاندان جنوبی غزہ میں اپنے گھروں کی طرف لوٹنے لگے ہیں۔ جبکہ امدادی سامان بھی غزہ ے اندر پہنچنا شروع ہوچکا ہے۔
دوسری طرف اسرائیلی جیلوں سے 39 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی تیاری جاری ہے۔
2 ایمبولینسز اور امدادی سامان سے بھرے 85 ٹرک فلسطینی ہلال احمد کو موصول
فلسطینی ہلال احمر کو 2 ایمبولینسز اور امدادی سامان کے 85 ٹرک موصول ہوگئے ہیں۔
امدادی گروپ کا کہنا ہے کہ گاڑیاں رفح کراسنگ سے داخل ہوئیں۔ ٹرک انسانی امداد سے لدے ہوئے تھے جن میں خوراک، پانی، طبی سامان اور ادویات شامل ہیں۔
Today, the Palestine Red Crescent teams received two ambulances and 85 trucks loaded with aid from the Egyptian Red Crescent through the Rafah crossing.
These trucks are carrying essential supplies such as food, water, relief items, medical equipment, and medications.#Gaza… pic.twitter.com/r1QRrGkU4X— PRCS (@PalestineRCS) November 24, 2023
اسرائیلی جیلوں سے 39 فلسطینی قیدی آج رہا ہوں گے
حماس اسرائیل معاہدے کے مطابق آج 39 فلسطینی قیدی اسرائیلی جیل سے رہا ہوں گے۔
قیدیوں کے لیے فلسطینی کمشنر قدورا فاریس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والی 24 خواتین اور 15 نوعمر لڑکوں کو مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے حوالے کیا جائے گا۔
فارس نے خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کو بتایا، ’ریڈ کراس کی طرف سے (فلسطینی) قیدیوں کو وصول ہونے کے بعد، انہیں یروشلم لے جایا جائے گا جہاں سے وہ مغربی کنارے کی بیتونیہ میونسپل کونسل میں جمع ہوں گے، وہاں ان کے اہل خانہ انتظار کر رہے ہیں۔’
جنگ بندی کے معاہدے کے تحت مجموعی طور پر 150 فلسطینی خواتین اور بچوں کی رہائی متوقع ہے، اس کے بدلے میں غزہ میں قید 50 اسرائیلی قیدی رہا کیے جائیں گے۔ یاد رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں کم از کم 7,200 فلسطینی قید ہیں۔
بے گھر فلسطینیوں کی گھروں کو واپسی
حماس اسرائیل جنگ بندی معاہدہ پر عمل درآمد شروع ہونے کے بعد فلسطینی خاندان جنوبی غزہ میں اپنے گھروں کی طرف لوٹنے لگے ہیں۔
ایک فلسطینی صحافی ایمن الجادی نے فوٹیج شیئر کی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فلسطینی خاندان جنگ بندی شروع ہونے کے بعد غزہ کے جنوبی حصے میں اپنے گھروں میں لوٹ رہے ہیں۔ زیادہ تر لوگ پیدل ہی اپنے گھروں کی طرف جارہے ہیں جبکہ بعض لوگ اپنے سامان سمیت گدھا گاڑیوں پر سوار ہیں۔ بعض لوگ موٹر بائیکس اور کاروں پر بھی آ رہے تھے۔
View this post on Instagram
دوسری طرف اسرائیلی فوج نے شمال کی طرف نقل مکانی کرنے والے فلسطینیوں کو روکنے کے لیے فضا سے ایسے پمفلٹس گرائے ہیں جس میں انہیں خبردار کیا گیا ہے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ لڑائی کے 4 دن کے وقفے کے دوران غزہ کے رہائشی شمال میں واقع اپنے گھروں میں نہیں لوٹ سکتے۔
دریں اثنا، اسرائیلی فوج نے کہا کہ جنگ بندی کے آغاز سے کچھ دیر قبل اس نے غزہ کے سب سے بڑے طبی مرکز الشفاء ہسپتال کے علاقے میں کئی سرنگیں اور بعض سرنگوں کے کئی حصے تباہ کردیے ہیں۔
امدادی سامان سے بھرے 3 ٹرک غزہ میں داخل
دوسری طرف امدادی سامان کے حامل 3 ٹرک رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہوگئے۔ معروف عرب ٹیلی ویژن چینل ’الجزیرہ‘ کی یمنیٰ السید نے رفح بارڈر کراسنگ سے اطلاع دی ہے کہ ان میں سے دو ٹرک پیٹرول لے جارہے ہیں اور ایک گیس لے جارہا ہے۔ رپورٹر نے بتایا کہ ٹرک غزہ کے اندر پارکنگ میں کھڑے ہیں، جلد ہی ایندھن کو اسٹیشنز پر منتقل کردیا جائے گا۔
Trucks carrying aid enter the #Gaza Strip after the temporary ceasefire agreement between the #Palestinian resistance and #Isreali occupation, following weeks of siege that affected all aspects of life. pic.twitter.com/lYSP07jOCw
— Quds News Network (@QudsNen) November 24, 2023
رفح بارڈر کرسنگ کے حکام نے بھی تصدیق کی ہے کہ غزہ میں ایندھن کی سپلائی شروع ہوگئی ہے۔ حکام کے مطابق آج ایندھن سے بھرے 230
ٹرک غزہ میں داخل ہوں گے۔
View of the Rafah crossing after Israel and Hamas agreed to a four-day truce.#Rafahcrossing #Israel #Gaza #Palestinian #Hamas #IsraelHamasWar #PalestinianPrisoners #IsraeliHostages #live #Reuters #news https://t.co/bimclZZ2Qw
— Reuters (@Reuters) November 24, 2023
جنگ بندی شروع ہونے سے پہلے غزہ پر شدید بمباری
اسرائیل نے جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد شروع ہونے سے عین قبل بھی غزہ پر شدید بمباری کی۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی جنگ بندی سے قبل غزہ کی عمارتوں پر بمباری کا جشن منا رہے ہیں۔
בשעה האחרונה שלפני הפסקת האש, כוחות צה"ל השמידו תוואי מנהרות תת קרקעיות ומספר פירי מנהרות במרחב בית החולים שיפאא'. כך זה נראה ונשמע: pic.twitter.com/FHabuf2C6r
— almog boker (@bokeralmog) November 24, 2023
اسرائیلی اسٹیشن چینل 13 کے نامہ نگار الموگ بوکر نے ایک ویڈیو آن لائن پوسٹ کی ہے جس میں غزہ پر بمباری جاری ہے، عمارتیں بھک سے اڑ رہی ہیں، جبکہ اسرائیلی فوجیوں کو دور سے جشن مناتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
جنگ بندی شروع ہونے سے پہلے کے آخری ایک گھنٹے میں شمالی غزہ کی پٹی میں متعدد عمارتیں تباہ کی گئیں۔
حماس اسرائیل جنگ بندی معاہدہ پر عمل درآمد شروع
یاد رہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ آج بروز جمعہ صبح سویرے نافذ العمل ہو گیا، دونوں فریقین کے درمیان طے پا گیا ہے کہ جنگ بندی کے دوران حملے نہیں کیے جائیں گے۔ حماس اسرائیل کے 13 یرغمالیوں کو آج شام 7 بجے رہا کرے گا۔
غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کو روکنے کے معاہدے پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے، معاہدے کے مطابق حماس 4 روز کے دوران 50 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گا، جبکہ اسرائیل یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی یرغمالیوں کا پہلا گروپ 13 خواتین اور بچوں کو مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے رہا کرے گا۔ ریڈ کراس انہیں رفح بارڈر کراسنگ تک لے جائے گا اور انہیں اسرائیلی فوج کے حوالے کرے گا جو شناخت کا عمل شروع کرے گی۔
یرغمالیوں کو جسمانی اور نفسیاتی ٹیسٹ کے لیے تل ابیب کے اسپتالوں میں لے جایا جائے گا۔ پہلے دن تبادلے کے ایک حصے کے طور پر اسرائیل سے 29 فلسطینی قیدیوں کو بھی رہا کیا جا رہا ہے۔
انہیں 2 اسرائیلی جیلوں سے لے جایا جائے گا، ڈیمون اور میگیدو، دونوں حیفہ کے جنوب مشرق میں واقع ہیں۔ اس کے بعد انہیں مقبوضہ مغربی کنارے میں رام اللہ کے جنوب میں واقع اوفر جیل لے جایا جائے گا اور وہاں سے قریبی کراسنگ پر لے جا کر ان کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا جائے گا۔
اس کے بعد آنے والے گھنٹوں میں انتہائی ضروری انسانی امداد بھی مصر سے غزہ تک پہنچنے کی توقع ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ روزانہ 200 امدادی ٹرک اور ایندھن کے مزید ٹرک غزہ میں داخل ہوں گے۔ اس دوران فلسطینیوں کے لیے آئے امدادی سامان لے جانے والے ٹرک رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہوں گے۔
اس سے قبل ااسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے میں ثالثی کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر نے اعلان کیا تھا کہ جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے ہو گا جب کہ اس سے قبل اسرائیلی افواج کی بمباری اور حملوں میں مزید متعدد فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔
قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعرات کو پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 4 روزہ جنگ بندی کا آغاز جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے ہوگا اور پہلے 13 قیدیوں کو شام 4 بجے رہا کیا جائے گا۔
اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کو بھی رہا کیا جائے گا جبکہ امدادی سامان لے جانے والے ٹرک رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہوں گے۔
فلسطین کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 14 ہزار 854 ہوگئی ہے جن میں 6 ہزار 150 سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں۔