پیر کو بلوچستان کی سرحد سے منسلک پاک افغان سرحدی شہر چمن سے پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کو سیکیورٹی فورسز کی جانب سے حراست میں لے لیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر چمن راجا اطہر عباس نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے منظور پشتین کی گرفتاری کی تصدیق کی اور بتایا کہ ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے جبکہ کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق منظور پشتین اور ان ساتھی کوئٹہ جارہے تھے کہ سیکیورٹی فورسز نے معمول کی چکینگ کے لیے قافلے کو روکا تاہم اس دوران منظور پشتین کے ساتھ مسلح افراد نے گاڑی روکنے کے بجائے اہلکاروں پر فائرنگ کردی۔ اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی جس پر منظور پشتین کے ساتھی فرار ہونے میں کامیاب رہے۔ بعد ازاں سرچ آپریشن کرتے ہوئے سیکیورٹی فورسز نے منظور پشتین کو گرفتار کرلیا۔
دوسری جانب پشتون تحفظ موومنٹ کے مرکزی انفارمیشن کوآرڈینیٹر زبیر شاہ آغا نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ منظور پشتین اور ان کے 2 ساتھیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔