عالمی برادری طالبان کی نسلی عصبیت کو جرم قرار دے، ملالہ یوسفزئی

بدھ 6 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نوبیل امن انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے کہا ہے کہ طالبان نے افغانستان میں لڑکی ہونا ہی غیرقانونی بنا دیا ہے،عالمی برادری طالبان کی نسلی عصبیت کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دے۔

نیلسن منڈیلا کی دسویں برسی کے موقع پر جوہانسبرگ میں نیلسن منڈیلا فاؤنڈیشن کے 21 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ 2 سال پہلے تک افغانستان میں عورتیں کام کرتی تھیں، وزارتوں پر بھی فائز تھیں، کرکٹ اور فٹبال کھیلتی تھیں، بچیاں اسکول جاتی تھیں۔

 انہوں نے کہا کہ سب کچھ بہترین نہ ہونے کے باوجود پیشرفت ہو رہی تھی تاہم طالبان کے قبضہ کرتے ہی خواتین کے حقوق صلب کرلیے گئے ہیں۔

ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ طالبان کی حکومت آنے کے بعد افغان لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم سے روک دیا گیا ہے، بیوٹی سیلون بند ہیں، خواتین پارک نہیں جا سکتیں، خواتین کے سفر پر بھی پابندی ہے،عالمی برادری طالبان حکومت کو نسلی عصبیت کی مرتکب قرار دے۔

ملالہ سوفزئی نے کہا کہ اگست 2021 میں اقتدار میں واپسی کے بعد سے طالبان عسکریت پسندوں نے ‘لڑکیوں کو غیر قانونی’ بنا دیا ہے، جس کی وجہ سے بہت سے لوگ مایوسی کا شکار ہیں۔


یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ دنیا کی سب سے کم عمر نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نیلسن منڈیلا لیکچر دینے والی اب تک کی سب سے کم عمر مقرر بھی بن گئی ہیں۔

نیلسن منڈیلا فاؤنڈیشن کیا ہے؟

نیلسن منڈیلا فاؤنڈیشن ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے جو جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا نے 1999 میں سب انسانوں کے لیے آزادی اور مساوات کو فروغ دینے کے لیے قائم کی تھی۔

نیلسن منڈیلا فاؤنڈیشن کے سالانہ اجلاس میں لیکچر دینے والے رہنما

آغاز سے اب تک ’نیلسن منڈیلا فاؤنڈیشن کے سالانہ اجلاس سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس، مائیکروسافٹ کے بانی دوست بل گیٹس، آرچ بشپ ڈیسمنڈ ٹوٹو اور اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کوفی عنان سمیت دیگر اہم عالمی رہنما بھی خطاب کر چکے ہیں، اب نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی بھی اس فہرست میں شامل ہو جائیں گیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp