نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے صنعتوں کے لیے گیس کی قیمتوں کے حوالے سے صنعتکاروں کی مشاورت سے لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صنعتوں کو فراہم کی جانے والی بجلی کے بھی مسابقتی نرخ متعارف کروائے جائیں جس سے عام آدمی اور صنعتوں کو فائدہ پہنچے۔
پیر کو جاری کردہ سرکاری بیان کے مطابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے صوبہ سندھ بالخصوص کراچی سے تعلق رکھنے والے معروف صنعتکاروں اور تاجروں نے ملاقات کی۔
ملاقات وزیر اعظم کے دورہ کراچی کے دوران صنعتکاروں اور تاجروں سے شروع کی گئی مشاورت کا تسلسل ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ملکی ترقی اور خوشحالی میں صنعتکاروں اور کاروباری برادری کا کلیدی کردار ہے اور حکومت صنعت و تجارت کے فروغ کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ صنعتوں کے لیے بجلی کے مسابقتی نرخ متعارف کروائے جائیں جس سے عام آدمی اور صنعتوں کو فائدہ پہنچے۔ وزیر اعظم نے نگران وفاقی وزیر خزانہ اور نگران وفاقی وزیر توانائی کو صنعتوں کے لیے گیس کی قیمتوں کے حوالے سے صنعتکاروں کی مشاورت سے لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے کاروباری برادری کا تعاون کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس نیٹ کے بڑھانے میں کاروباری برادری حکومت کا ساتھ دے، عوام کی فلاح و بہبود اور معیشت کی بحالی کے لیے حکومت ادارہ جاتی اصلاحات کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔
تاجر برادری کے وفد نے اسمگلنگ کی روک تھام، بجلی چوری کے تدارک کی مہم اور معیشت کی بحالی کے لیے کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ملاقات میں نگران وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر، نگران وفاقی وزیر توانائی محمد علی ، گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور متعلقہ اعلی سرکاری افسران بھی موجود تھے۔
وفد میں چیئرمین بزنس مین گروپ زبیر موتی والا، چیف کوآرڈینیٹر انڈسٹریل فورم محمد جاوید بلوانی، پیٹرن ان چیف لسبیلہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری مقصود اسماعیل، سابق چیئرمین آل پاکستان ٹیکسٹائل پراسیسنگ ملز ایسوسی ایشن سلیم پاریکھ، پیٹرن ان چیف بن قاسم ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری میاں محمد احمد، صدر نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری فیصل معیز بھی شامل تھے۔